
نیوزی لینڈ میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو بار بار دکھانے پر ایردوآن کو تنقید کا سامنا
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کی جانب سے گذشتہ جمعہ کو نیوزی لینڈ میں ایک دہشت گرد کے حملے میں 50 نمازیوں کی شہادت کی وڈیو بار بار دکھانے پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ترک اپوزیشن رہ نمائوں کا کہنا ہے کہ صدر ایردوآن کا کرائیسٹ چرچ میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو کو اپنے انتخابی جلسوں کے دوران لوگوں کو دکھانا شرمناک اقدام ہے۔
خیال رہے کہ ترک صر نے ہفتے اور توار کے روز بلدیاتی انتخابات کے لیے ہونے والے جلسوں کے دوران نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کی فوٹیج متعدد بار دکھا کر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
یہ اشتعال انگیز ویڈیو'فیس بک' اور 'ٹویٹر' پر آسٹریلوی دہشت گرد برنٹن ٹارنٹ نے پوسٹ کی تھی۔ اس نے مساجد میں نمازیوں کو شہید کرنے کے وحشیانہ جرم کی براہ راست فوٹیج فیس بک اور ٹویٹر پر نشر کی تھی۔
ترکی کی اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ صدر ایردوآن نیوزی لینڈ کے واقعے کو 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے حصول کے لیے استعمال کررہےہیں۔
This SHAMEFUL footage from #Turkey's Mediterranean resort city Antalya where Turkish president #Erdogan displayed on Sunday the horrible video of #ChristchurchAttack in #NewZealand in an election rally to pick up few votes. Giant screens were set up for a display in public square pic.twitter.com/ev4hppiZdY
— Abdullah Bozkurt (@abdbozkurt) March 17, 2019
ترکی کے اپوزیشن رہ نما عبداللہ بوز کورٹ نے ٹویٹر پر پوسٹ ایک بیان میں لکھا کہ صدر ایردوآن کا نیوزی لینڈ میں نمازیوں کی شہادت کے واقعے کی فوٹیج کو انتخابی جلسوں میں دکھانا شرمناک ہے۔ صدر ایروآن شہداء نیوزی لینڈ کے خون کو اپنا ووٹ بنک بڑھانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائیسٹ چرچ شہر کی دو مساجد میں ایک دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 نمازی شہید اور 50 زخمی کردیے تھے۔