شمالی کوریا کے سربراہ کی دماغی موت کی خبریں، جنوبی کوریا کی تردید

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کی صحت کے حوالے سے منگل کے روز متضاد خبری سامنے آ رہی ہیں۔ ایسے میں جب کہ امریکی ذمے داران نے تصدیق کی ہے کہ کِم کی حالت تشویش ناک ہے، جنوبی کوریا نے اس امر کی تردید کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کے ذمے داران نے بتایا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آُن کے ایک آپریشن کے بعد ان کی حالت انتہائی خطرے میں ہے۔ نیوز چینل سی این این کے مطابق امریکا اس انٹیلی جنس معلومات کا جائزہ لے رہا ہے۔ انٹیلی جنس ذرائع نے کم کی قیام گاہ کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔

Advertisement

امریکی چینل NBC نے دو ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ دل کے آپریشن کے بعد کومہ میں چلے گئے اور ان کی حالت نہایت تشویش ناک ہے۔

ادھر بلومبرگ نیٹ ورک نے بتایا ہے کہ کِم کی صحت بگڑ جانے کے بعد امریکا شمالی کوریا میں حکمرانی کی وراثت کے آپشن پر غور کر رہا ہے۔ غالب گمان ہے کہ کِم کی ہمشیرہ کے حکمرانی سنبھالنے کے سب سے زیادہ امکانات ہیں۔

بعض امریکی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ کِم جونگ اُن دماغی طور پر مر چکے ہیں۔

شمالی کوریا کے منحرف عناصر کے زیر انتظام ویب سائٹ "ڈیلی این کے" نے شمالی کوریا میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کِم ملک کے مشرقی ساحل پر واقع علاقے ہیانجسان میں ایک بنگلے میں روبہ صحت ہیں۔ اُن کا 12 اپریل کو وہاں ایک ہسپتال میں آپریشن ہوا تھا۔ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق کِم کی صحت گذشتہ چند ماہ کے دوران خراب ہو گئی۔ اس کا سبب کثرت سے تمباکو نوشی، موٹاپا اور کام میں زیادتی ہے۔

دوسری جانب جنوبی کوریا نے ان تمام رپورٹوں کی تردید کر دی ہے۔ سیؤل نے باور کرایا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی صحت اچھی ہے۔

یاد رہے کہ کِم 15 اپریل کو اپنے دادا کی سال گرہ کی تقریب میں غیر حاضر تھے۔ اس کے سبب اُن کی صحت و سلامتی کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔ تجزیہ کاروں نے جمعے کے روز کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے اس سالانہ اہم ایونٹ سے غائب ہونے کے نتیجے میں ان کی صحت کے حوالے سے ایک بار پھر چہ مگوئیاں سامنے آ رہی ہیں۔

واضح رہے کہ 36 سالہ کِم جونگ اُن کو اعلانیہ طور سے آخری مرتبہ لیبر پارٹی کے سیاسی بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ یہ اجلاس گذشتہ ہفتے کے روز ہوا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں