عرب اتحاد نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی بموں سے لدی دو کشتیاں تباہ کردی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی نے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا ہے کہ عرب اتحادی فورسز نے یمن کی بندر گاہ الصلیف کے جنوب میں 6 کلومیٹر دور سمندر میں ان دونوں بغیر مرد کشتیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ بین الاقوامی جہاز رانی کی سرگرمیوں کے لیے خطرے کا موجب تھیں۔
ایس پی اے کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بیان میں کہا ہے کہ’’ہدف بننے والی کشتیاں سمندر میں ابلاغی لائنوں ، بین الاقوامی تجارت اور علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرے کا موجب تھیں۔‘‘
ان کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد نے بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق ان کشتیوں کے خلاف کارروائی کی ہے اور اس نے انھیں تباہ کرنے سے قبل شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام پیشگی حفاظتی اقدامات کیے تھے۔
ترکی المالکی نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ ’’اتحادکی مشترکہ فورسز کمان بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق ان کشتیوں ایسے قانونی فوجی اہداف سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اور طریق ہائے کار پر عمل درآمد جاری رکھے گی۔‘‘
واضح رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے مارچ 2015ء میں یمن میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قانونی حکومت کی حمایت میں حوثی شیعہ باغیوں کے کارروائی کے لیے مداخلت کی تھی۔ حوثیوں نے ایران کی حمایت سے ستمبر 2014ء میں صدر عبد ربہ منصور ہادی کی قیادت میں اس منتخب قانونی حکومت کو دارالحکومت صنعاء سے نکال باہر کیا تھا اور خود سرکاری اداروں پر قبضہ کر لیا تھا۔
اس کے بعد سے حوثی جنگجو سعودی عرب کے شہروں اور قصبوں کی جانب وقفے وقفے سے میزائل داغتے رہتے ہیں یا ڈرون حملے کرتے رہتے ہیں۔ وہ ابھا کے ہوائی اڈے سمیت مختلف مقامات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
جون میں عرب اتحاد نے حوثی ملیشیا کے نجران کی جانب داغے گئے ایک بیلسٹک میزائل کو مارگرایا تھا۔اس سے پہلے مارچ میں سعودی عرب کی شاہی فضائیہ نے دارالحکومت الریاض اور جازان کی جانب حوثی ملیشیا کے داغے گئے دو بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کردیا تھا۔