مُفت کرونا ویکسین کی 'پیشکش' پر سربیا کے پڑوسی ملکوں سے لوگوں کا طوفان امڈ آیا
سربیا کی حکومت کی طرف سے ہفتہ وار تعطیل اپنے ملک میں گذارنے والے غیر ملکیوں کو کرونا ویکسین مفت لگانے کے اعلان پر بلقان ممالک میں موجود غیر ملکیوں کی بڑی تعداد بلغراد کی طرف روانہ ہو رہی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق سربیا کے اس پرکشش اعلان کے بعد بوسنیا ، مونٹی نیگرو اور شمالی مقدونیہ کے شہریوں کی لمبی لمبی لائنیں سربیا کے دارالحکومت میں ویکسینیشن کے مرکزی کیمپ کے باہر دیکھی جا رہی ہیں۔
سربیا جو ویکسین کی وافر مقدار میں فراہمی پر فخر کرتا ہے بلقان کے بیشتر پڑوسی ممالک میں ویکسین کی کمی ہے اور انہوں نے بڑے پیمانے پر ویکسین شروع نہیں کی ہے۔

سربیا پہلے ہی شمالی مقدونیہ ، مونٹی نیگرو اور بوسنیا کو ویکسین عطیہ کرچکا ہے۔
سربیا کے صدرایلیکسنڈر ووک کے نقادوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے ساتھ وہ اس علاقے میں اپنا اثر و رسوخ پھیلانے اور 1990 کی دہائی میں یوگوسلاویہ کے خونی سقوط کے دوران اس "انتہائی قوم پرستانہ" ساکھ کو بہتر بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
دوسری طرف سربیا حکومت کے حامیوں کا کہنا ہے کہ غیر ملکیوں کو دی جانے والی "آسٹرا زینیکا" ویکسین کی خوراکیں اپنی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کے قریب ہیں اور جلد از جلد اسے استعمال کیا جانا چاہیے۔
"بوزنیا کلکس" نیوز سائٹ نے ہفتہ کی صبح سربیا سے متصل سرحدی گزرگاہ پر "کاروں کی لمبی لائنوں" کی اطلاع دی گئی۔
سربیا میں یورپ میں ویکسی نیشن کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اس کی بنیادی وجہ روسی ویکسین ، "سینوفرما" اور "سوباٹینک وی" کی روس سے خریداری ہے۔ سربیا کو امریکا کی "فائزر" اور "آسٹرا زینیکا" ویکسینیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔

اگرچہ اب تک 70 لاکھ افراد کے ملک میں 20 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی جا چکی ہے تاہم ویکسی نیشن میں دلچسپی میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔