دبئی:بچّوں کواپنا دودھ پلانے والی ماؤں اور حاملہ خواتین کوفائزر ویکسین لگانے کی اجازت
دبئی نے کووِڈ-19 کی ایم آر این اے ویکسین لگانے کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے اور اب یہ ویکسین بچّوں کو دودھ پلانے والی خواتین اور مستقبل میں اُمید سے ہونے والی خواتین کو بھی لگانے کی اجازت دے دی ہے۔
دبئی کے سرکاری میڈیا نے لطیفہ اسپتال برائے خواتین اوراطفال کی چیف ایگزیکٹوآفیسر( سی ای او) ڈاکٹر مونا تہلک کا ایک بیان نقل کیا ہے۔اس میں انھوں نے کلینکی مطالعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’’ایم آر این اے ویکسین بچّوں کو چھاتی کا دودھ پلانے والی خواتین اور امید سے ہونے والی خواتین کے لیے محفوظ ہے،الاّ یہ کہ کوئی مریضہ بعض دیگر عوارض کا شکار ہو۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’بچّوں کو اپنا دودھ پلانے والی مائیں دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کی نئی رہ نما ہدایات کے مطابق اب فائزر اور بائیو این ٹیک کی تیارکردہ ایم آراین اے ویکسین لگوا سکتی ہیں۔انھیں ویکسین لگوانے سے پہلے یا بعد میں بچّوں کو دودھ چھڑوانے کی ضرورت نہیں۔‘‘
دریں اثناء دبئی میڈیا دفتر نے کہا ہے کہ کووِڈ-19 کا شکار ہونے والے مریض اگر تنہائی کا عرصہ مکمل کرچکے ہیں تو انھیں اب ویکسین لگوانے کے لیے تین ماہ تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔وہ اپنا تنہائی کا عرصہ مکمل ہونے کے بعد ویکسین لگوا سکتے ہیں،البتہ وہ کرونا وائرس سے ہلکے متاثر ہوئے ہوں اور ان میں معمولی علامات ظاہر ہوئی ہوں۔
دبئی کی کووِڈ-19 سٹیئرنگ کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر فریدہ الخاجہ کا کہنا ہے کہ ’’کروناوائرس سے متاثرہ کسی بھی فعال کیس کو ویکسین لگوانے کے لیے اپنا تنہائی کا عرصہ مکمل کرنا چاہیے۔ایسے مریض کو ویکسین لگانے کا فیصلہ اس کی معالج ٹیم کرے گی۔‘‘
دبئی کی ہیلتھ اتھارٹی نے حال ہی میں کووِڈ-19 کی ویکسین لگوانے کے خواہاں افراد کی حد عمر میں مزید دو سال کی کمی کردی ہے اور اب 18 کے بجائے 16 سال کی عمر تک افراد ویکسین لگوانے کے اہل ہیں۔