حزب اللہ کے پاس ایرانی اسلحہ امریکا اور لبنان کی خود مختاری کے لیے خطرہ ہے : واشنگٹن
امریکی وائٹ ہاؤس نے لبنان میں حزب اللہ ملیشیا کے لیے ایرانی نظام حکومت کی سپورٹ کے حوالے سے ایک سرکاری بیان جاری کیا ہے۔ بیان کے مطابق ایران سے جدید اسلحہ حزب اللہ کو منتقل کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ لبنان کی خود مختاری کو سبوتاژ کرنے کے ساتھ خطے میں سیاسی اور اقتصادی عدم استحکام کا سبب بن رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے زور دیا ہے کہ حزب اللہ کو جدید ہتھیاروں کی منتقلی کی کارروائیاں امریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے غیر معمولی خطرہ بن رہی ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف افیف کوخافی نے منگل کے روز باور کرایا کہ لبنان کی جانب سے اسرائیلی خود مختاری کی کسی بھی "خلاف ورزی" کا جواب دیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی کے مطابق "لبنان ڈھیر ہوتا جا رہا ہے اور اس صورت حال تک پہنچنے میں حزب اللہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے باوجود ہم اس نوعیت کی فائرنگ کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے جیسی کہ آج صبح سویرے اسرائیل کے شمالی قصبوں کی سمت کی گئی۔ ہم لبنان کی جانب سے اسرائیل کی خود مختاری کی ہر خلاف ورزی کا علانیہ یا خفیہ جواب ضرور دیں گے۔
دوسری جانب لبنانی فوج نے منگل کے روز کہا کہ ملک کے جنوب میں وادی حامول کا علاقہ اسرائیلی گولہ باری کا نشانہ بنا۔ لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے شبعا قصبے کے باہر دھوئیں کا بم پھینکا۔ یہ کارروائی رات کے دوران میں جنوبی لبنان سے دو راکٹوں کے داغے جانے کے بعد کی گئی۔