
سعودی عرب میں ایسی فرضی ویب سائٹوں کا پتہ چلایا گیا ہے جن کے ذریعے شہریوں اور مقیمین کو ٹیکسٹ میسجز اور ای میلز بھیج کر جعل سازی اور غیر قانونی طور پر رقم بٹورنے کی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ کارروائیاں دنیا کے مختلف ممالک میں موجود افراد کی جانب سے انجام دی جا رہی ہیں۔
اس بات کا انکشاف سعودی عرب میں جنرل سکیورٹی کے ادارے نے اتوار ے روز ٹوئیٹر پر جاری ایک وارننگ میں کیا۔ ادارے نے مملکت میں تمام لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ ہوشیار رہیں اور ان پیغامات کو جواب نہ دیں اور ان کے بارے میں حکام کو فوری طور پر آگاہ کریں۔
الأجهزة الأمنية ترصد قيام مواقع وهمية تستهدف مواطنين ومقيمين برسائل نصية وبريدية تهدف إلى التحايل والتكسب المالي غير المشروع ، والأمـن العـام يحذر ويهيب بالجميع أخذ الحيطة والحذر وعدم الإنسياق خلف مثل هذه الرسائل وسرعة الإبلاغ عنها pic.twitter.com/z39isY1OmP
— الأمن العام (@security_gov) April 15, 2018
سعودی عرب میں سائبر جرائم کو قانون کے تحت قابل سزا عمل شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے مرتکب شخص کو جیل یا جرمانہ اور یا پھر دونوں سزاؤں کا سامنا ہو سکتا ہے۔