'مکہ معظمہ کی 'تہذیب وثقافت' تاریخ کے آئینے میں' فورم میں زیربحث
فورم میں 300 علماء اور دانشور شریک،39 مقالہ جات پربحث
سعودی عرب کی جامعہ ام القریٰ اور سعودی عرب آرگنائزیشن برائے تاریخ کے زیراہتمام 19 ویں سائنٹیفک فورم کا کل بدھ کے روز سے مکہ معظمہ میں انعقاد کردیا گیا ہے۔ 'مکہ معظمہ کی تاریخ اور تہذیب وثقافت تاریخ کے آئینے میں' کے عنوان سے شروع ہونے والے اس فورم میں 39 سائنسی مقالات پر بحث کی جائے گی۔
العابدیہ میں شاہ عبدالعزیز سینٹر کے مرکزی ہال میں منعقدہ فورم میں 300 سے زاید دانشور اور ماہرین حصہ لے رہے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق دو روزہ فورم کےپہلے روز 18 سائنسی مقالات پر بحث کی گئی۔ ان میں آٹھویں صدی ھجری میں اندلس کے اہل علم کی مکہ معظمہ کے سفر کے دوران ہونے والی سائنسی اورعلمی کاوشوں اور حج علم الدین القاسم محمد البرزالی 688-739هـ / 1289-1339 پر ہونے والے تحقیقی کام کو زیربحث لایا گیا۔
اس کے علاوہ بعثت نبوی سے قبل مکہ معظمہ میں انسانی زندگی کے تفریحی پہلو پر ہونے والی تحقیقات، ظہور اسلام سے قبل قریش کے تنظیمی اور عسکری ڈھانچے، نویں صدی ھجری میں مکہ معظمہ کی تہذیبی روایات اور 8 ھجرباب کعبہ کے کھولے جانے کی مراسم پر بحث کی گئی۔
دوسرے سیشن میں عہد نبوی میں مکہ معظمہ کے پڑوسی قبائل کے ساتھ تعلقات اور نمونے کے طورپر'بکر الکنانیہ' کے ساتھ تعلقات، تیسری اور چوتھی صدی ھجری میں مکہ معظمہ میں اسلامی فن تعمیر، اڑھائی لاکھ سے ایک ہزار سال قبل مسیح میں وادی فاطمہ میں الاشولیہ تہذیب کے اثرات کی تلاش، عثمانی ریکاڈ میں مکہ معظمہ کے ساتھ ربط، چینی ادب میں مکمہ معظمہ اور چھٹی صدی عیسوی میں مکہ معظمہ میں معدنیات کی تجارت پربحث کی گئی۔
تیسرے سیشن میں پہلی صدی ھجری سے دسویں صدی ھجری تک مکہ میں آسمانی بجلی کے حادثات، شاہ عبدالعزیز مرحوم کے دور میں مکہ معظمہ میں طبی شعبے کی بیداری اور 1350ھ سے 1375ھ تک مغربی عرب خطے سے حجاج کرام کی آمد پر بحث کی گئی۔
تیسرے سیشن میں 'چھٹی صدی عیسوی میں مکہ معظمہ عثمان بن حویرث اور بازنطینی سلطنت کےدرمیان' کے عنوان پر بحث کی گئی۔ آج جمعرات کو اس فورم کے دوسرے روز مزید 21 تاریخی مقالہ جات پربحث کی جائے گی۔ ان میں مکہ معظمہ کی تاریخی تصاویر، مکہ کے پرانے ملبوسات،آرٹ، کلاسیکی گاڑیوں اور مکہ کے قدیم مخطوطات شامل ہوں گے۔