امریکا نے عراق کو ایران کے ساتھ توانائی اور ایندھن کے حصول کی وجہ سے بغداد پرعاید کردہ پابندیوں میں نرمی کی آخری بار 30 دن کی توسیع کی ہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے گذشتہ برس نومبر میں عراق کو ایران سے ایندھن کی خریداری روکنےاور متبادل کی تلاش کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم عراقی حکومت ایران کے ساتھ اپنے تجارتی مراسم کم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس ضمن میں امریکا نے ایک بار پھر بغداد کو تہران کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کے لیے آخری بار ایک ماہ کی مہلت دی ہے۔
امریکا نے فروری میں عراق کو ایران سے گیس اور بجلی کی درآمد جاری رکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ عراقی عہدیداروں کے مطابق چھوٹ کی مدت 90 اور 120 دن سے کم ہو کر 45 دن ہوگئی ہے۔ اب اپریل کے آخر تک صرف 30 دن ہی باقی بچے ہیں۔
عراق کے صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ توسیع عراق کو عطا کی جانے والی "آخری مہلت" ہو گی۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی اور امریکا کی طرف سے عاید کردہی اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے ایران معاشی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ اس سے تیل کی آمدنی میں 65 فیصد کمی آسکتی ہے جو ملک کے مالی سال کے بجٹ کا 90 فی صد ہے۔
ایک سینئر عراقی عہدیدار نے 'اے ایف پی' کو یہ بتایا کہ نومبر کے بعد سے بغداد نے کوئی شرط نہیں پوری کی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں رعایت کو منسوخ کردیا جانا چاہیئے تھا لیکن موجودہ حالات کی وجہ سے امریکی ڈیڈ لائن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔