سعودی آرٹسٹ کس طرح "ٹائل" کو عمدہ پینٹنگ میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی؟
سعودی عرب کی ایک خاتون آرٹسٹ نے سائے اور روشنی پرانحصار کرتے ہوئے ماربل کے ٹکڑوں اور ٹائلز سےمصوری اور آرٹ کے عمدہ نمونے تیار کرکے سب کوحیران کردیا۔ اس نے اپنے فن پاروں سے دیکھنے والوں اور آرٹ کے مداحوں پرگہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔

سعودی عرب کی فائن آرٹ کی طالبہ اور آرٹسٹ رحاب خالد زکری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سےبات کرتے ہوئے کہا کہ خاکہ سازی اس کا بچپن سے شوق تھا۔ اپنے اس شوق کے لیے وہ مختلف شخصیات کے کارٹون تیار کرتی۔ اس کے بعد اس نے پورٹریٹ تیار کرنا شروع کیے اور سوشل میڈیا پر کارٹون سازی کے مقابلوں میں شمولیت اختیار کرلی۔ ساتھ ہی اپنے فن پاروں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئرکیں۔

وہ کہتی ہیں کہ میں گیلی چیزوں کی تکنیک سے تیل کے رنگوں کا استعمال کرتے ہوئے ڈرائنگ اور مصوری پر انحصار کرتی تھی۔ اب اس نے ایک قدم آگے بڑھ کر ٹائلوں اور سنگ مرمر کے پتھروں کو آرٹ کے دلفریب نمونوں میں تبدیل کرنےکا فن شروع کیا ہے۔ اس کی فنی مہارت نے سعودی عرب میں فیکلٹی آف ڈیزائن اینڈ آرکیٹیکچر میں شمولیت کا موقع فراہم کیا۔

ایک سوال کے جواب میں اس نے بتایا کہ میں بھاری ٹائلوں کے وزن سے نمٹ لیتی ہوں۔ بھاری ٹائلوں کو چھوٹے اور مختلف سائز کے ٹکڑوں میں کاٹ کران پر پینٹنگ کرتی اور انہیں آرٹ کےنمونوں میں تبدیل کرتی ہوں۔ لوگ اس کی تیار کردہ پینٹنگز اور فن پارے بہت زیادہ پسند کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ رحاب زکری نے سنہ 2015ء اور 2016ء میں ڈرائنگ اور پینٹنگ کے بہت سے مقابلوں میں حصہ لیا۔ اس نے جازان میں آرٹس کے ایک مقابلے میں پورے ملک میں چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔

