امریکا کے اسسٹنٹ سکریٹری برائے مشرق قریب ڈیوڈ شینکر نے جمعرات کے روز العربیہ اور الحدث کو دیئے گئے بیانات میں کہا ہے کہ عراق کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر بمباری سے روکنا چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ عراق کی ترقی کو سب سے بڑا خطرہ ایران کی وفادار ملیشیائوں ہے۔
شینکر نے مزید کہا کہ ہمارے سفارتخانے پر میزائلوں کا آغاز موجودہ وقت میں عراقی حکومت کے ساتھ اسٹریٹجک مکالمے کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی وفادار ملیشیا جو عراقی حکومت کے کنٹرول سے باہر کام کرتی ہیں اب بھی ایک مسئلہ اور عراق اور اس کی خودمختاری اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملیشیا عراق کی معاشی ترقی کے لیے ایک سنگین چیلنج ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عراقی حکومت کی جانب سےایران نواز عناصر پر قابو پانے اور ان پر حکومتی رٹ قائم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکا اور عراق کے درمیان "حکمت عملی سے متعلق مکالمہ" جمعرات کو شروع ہوگا۔ ان کاکہنا تھا کہ عراقی حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے آنے والے امریکی وفد کی قیادت ان کے سیاسی امور کے معاون ڈیوڈ ہل کریں گے جبکہ وزارت دفاع ، توانائی ، خزانہ اور متعدد ایجنسیوں کے نمائندے بھی اس میں شامل ہوں گے۔