ایران میں ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل اپنی 13 سالہ بیٹی کو غیرت کے نام پر درانتی کے ساتھ بے دردی کےساتھ قتل کرنے والے شخص کو صرف 9 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کےمطابق رومینا اشرفی نامی تیرہ سالہ بچی کو اس کے والد نےغیرت کے نام پر ایک سال قبل قتل کر دیا تھا اور قتل کے لیے اس نے درانتی کا استعمال کیا تھا۔
ایران کی 'ایلنا' نیوز ایجنسی کےمطابق رومینا اشرفی کی ماں نے اپنے شوہر کے جرم پر اسے معمولی سزا سنائے جانے پر احتجاج کیا ہے۔ مقتولہ کی ماں راعنا دشتی کا کہنا ہے کہ رومینا اشرفی کے قتل کے بعد میرا خاندان خوف اور دہشت کا شکار ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں تیرہ سالہ بچی رومینا اشرفی کےقتل کا واقعہ 21 مئی 2019ء کو پیش آیا تھا۔ درانتی کے ذریعے قتل کی گئی لڑکی کے والد کو گرفتار کرلیا گیا تھا مگر اس واقعے سے پورے ایران میں شدید غم وغصے کہ لہر دوڑا دی تھی۔
یہ واقعہ شمالی ایران کے ضلع جیلان کے طالش شہرمیں پیش آیا تھا۔ سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں پر آنے والے ردعمل میں قاتل کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا مگر بچی کو بے رحمی کےساتھ موت کے گھاٹ اتارنے کی معمولی سزا پر عوام میں سخت مایوسی پائی جا رہی ہے۔
گرفتاری کے بعد ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے اپنی بیٹی کوغیرت کے نام پرقتل کیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ درانتی کے ذریعے بیٹی کا سرتن سے جدا کیا گیا۔ اسے اس وقت مارا گیا جب وہ سو رہی تھی۔ والد نے دعویٰ کیا کہ اس کی بیٹی ایک 38 سالہ آشنا کے ساتھ فرار ہوگئی تھی۔ گھر واپسی پر اسے قتل کیا گیا۔