برطانیہ ، جرمنی اور فرانس کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں ایران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے حوالے سے تمام تر شقوں کی مکمل پاسداری کا مظاہرہ کرے اور مشترکہ جامع ورکنگ پلان کو برقرار رکھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران کی جانب سے اس سلسلے میں عدم پاسداری تشویش کا باعث ہے جس سے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے سمجھوتے کو خطر ناک حد تک نقصان پہنچے گا۔
تینیوں یورپی ممالک نے ایران کے اس اعلان پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا جس میں کہا گیا کہ تہران نطنز کے جوہری اسٹیشن کے قریب جدید سینٹری فیوجز تیار کرنے کے لیے ایک عمارت تعمیر کر رہا ہے۔ برطانیہ ، فرانس اور جرمنی نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سینٹری فیوجز کی تیاری کا سلسلہ روک دے۔
ادھر ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے گذشتہ روز تصدیق کر دی کہ ایران نے جوہری معاہدے میں متفقہ یورینیم کی افزودگی کی مقررہ حد سے تجاوز کر لیا ہے۔ مزید یہ کہ اس مقررہ حجم سے دس گنا زیادہ یورینیم ذخیرہ کر لی ہے۔
عالمی ایجنسی نے پیر کے روز بتایا تھا کہ وہ ابھی تک ایران کی غیر اعلانیہ سرگرمیوں اور مواد کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی کے سکریٹری جنرل رفائل گروسی کا کہنا تھا کہ "ہم ابھی تک ان نمونوں کا تجزیہ کر رہے ہیں جو ہمارے معائنہ کاروں نے ان دو میں سے ایک ٹھکانے سے حاصل کیے جن پر ان معائنہ کاروں کے دورے سے چند ہفتے قبل ایران کے ساتھ اتفاق رائے ہوا تھا۔ گروسی کے مطابق دوسرے مقررہ مقام کا دورہ رواں ماہ کے دوران کسی روز عمل میں آئے گا۔