ایران اور حزب اللہ عہدیداروں پر امریکا کی نئی اقتصادی پابندیاں

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

جمعرات کے روز امریکا نے ایران اور لبنانی حزب اللہ ملیشیا کے عہدیداروں پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں۔ العربیہ کےنامہ نگار کے مطابق پابندیوں نے تہران میں بڑی تعداد میں ایرانی عہدیداروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکی حکومت نے لبنانی حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سلطان خلیفہ اسعد اور دو کمپنیوں آرچ فار انجینیرنگ اسٹڈیز اینڈ کنسلٹنگ اور تنظیم کی ذیلی کمپنی معمار انجینیرنگ اور حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے کئی کنٹریکٹر اور انجینیرنگ شامل ہیں۔

دوسری طرف امریکا نے ایران کے 47 اداروں اور شخصیات کو بلیک لسٹ کیا ہے۔ ان افراد اور اداروں میں سائبر کے میدان میں کام کرنے والے افراد اور ادارے شامل ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان گروپوں نے افریقہ ، ایشیاء ، یورپ اور شمالی امریکا سمیت 30 دوسرے ممالک میں سیکڑوں افراد اور اداروں کے علاوہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے 15 ممالک میں نشانہ بنایا۔

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکا حزب اللہ اور اس کے حامیوں کو نشانہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے وسائل کا ناجائز استعمال کر رہی ہے جبکہ لبنانی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔

وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے کہا کہ حزب اللہ نے سابقہ تعمیر عامہ اور نقل و حمل کے وزیر یوسف فینیانو سمیت لبنانی عہدیداروں کے ساتھ مل کر دونوں کمپنیوں کو کروڑوں ڈالر کے سرکاری معاہدوں کے ٹھیکے دیے۔ ان ٹھیکیداروں کو کل جمعرات کے روز بلیک لسٹ کر دیا گیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں