بچی کو ہراساں کرنے والے مصری یوٹیوبر جوڑے کوعمر قید کی سزا کا امکان
احمد حسن اور اس کی اہلیہ اپنی بچی کو ڈرانے کے الزام میں گرفتار
مصر کی پولیس نے مشہور یوٹیوبر احمد حسن اور اس کی اہلیہ زینب کو عدالت کے حکم پر گرفتار کر لیا ہے۔ یوٹیوبر جوڑے پر اپنی ایک سن بچی کو ڈرائونی شکل بنا کر خوف زدہ کرنے اور اس کی ویڈیو بناکر یوٹیوب پر لوڈ کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ دونوں کی گرفتاری عدالت کے حکم پرعمل میں لائی گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق چند روز قبل عدالت نے یوٹیوبر احمد حسن اور اس کی بیوی کے خلاف اپنی بچی کو ہراساں کرنے کے الزام میں تحقیقات شروع کی تھیں۔
مصر میں بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سرکاری کونسل کا کہنا ہے کہ احمد حسن اور اس کی بیوی نے اپنی بچی کو ڈراونی شکل میں ڈرا کر سوشل میڈیا کے ذریعے پیسے کمانے اور سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا یہ اقدام بچوں کو ہراساں کرنے کے جرم میں آتا ہے۔ اس پر انہیں عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عدالت نے یہ کیس آرٹیکل 291 کے تحت آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں انسانی تجارت ، انسانی اسمگلنگ اور بچوں کو ہراساں کرنے کی سز عمر قید اور 64 سال تک قید کی سفارش کی گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حال ہی میں احمد حسن کی بیوی نے اپنی ایک کم سن بچی کو ڈرائونی شکل بنا کر اسے رُلانے کے لیے چہرے پر سیاہ رنگ کردیا تھا تاکہ خوف سے روتی بچی کی ویڈیو بنا کر یوٹیوب پر پوسٹ کی جائے اور اس پر زیادہ سے زیادہ ٹریفک حاصل کی جائے۔ تاہم انہیں یہ ناٹک مہنگا پڑا۔ اس پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پرشہریوں کا سخت رد عم سامنے آیا۔ بچوںکے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں بھی متحریک ہوگئیں جس کے بعد احمد حسن کو بچی کو اپنے کاروبای مقصد کےلیے استعمال کرنے کی خاطر گھناونا طریقہ اختیار کرنے پر عدالت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔