مشرق وسطیٰ میں ترقی اور خوشحالی کے لیے امریکا، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کا اعلان کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے توانائی و انفراسٹرکچر کے وزیر سہیل بن محمد فرج فارس المزروعی ، امریکی وزیر برائے توانائی ڈین برویلیٹ اور اسرائیلی وزیر توانائی یووال اسٹینز نے مشترکہ توانائی کی حکمت عملی تیار کرنے کے بارے میں ایک مشترکہ سہ فریقی بیان میں کہی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے میں توانائی کے شعبے میں جدت اور خوشحالی کے لیے مل کر اقدامات کیے جائیں گے۔
تینوں ملکوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا ، اسرائیل اور امارات توانائی کے شعبے میں ٹھوس نتائج کے ساتھ عملی اقدامات پر توجہ دینے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ قابل تجدید توانائی کے لیے نئے منصوبوں پرکام ، توانائی کی بچت ، تیل ، قدرتی گیس کے وسائل اور ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں اس شعبے میں مزید ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی پر اتفاق کرتے ہیں۔
ہماری متحرک معیشتیں موجودہ اور آئندہ نسلوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عالمی سطح پر تحقیق اور ترقی کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ ہم توانائی کے وسائل ، ٹیکنالوجی اور متعلقہ انفراسٹرکچر کو ترقی دے کر فلسطینی عوام کو درپیش توانائی کے چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
خیال رہے کہ قابل ذکر ہے کہ 13 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو اور ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین مکمل دوطرفہ تعلقات کا اعلان کیا تھا۔