سپریم کورٹ نے خدام الحجاج کے انتخاب کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حج انتظامات کے لئے معاونین ’’خدام‘‘ کے انتخاب کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ معاونین کا انتخاب حجاج کرام کی خدمت کے لئے کیا جاتا ہے، حجاج کرام کے ساتھ معاونین کا انتخاب سعودی حکومت کا تقاضا ہے، ہائی کورٹ کے حکم سے حج انتظامات متاثر ہورہے ہیں۔
پاکستان سے 800 خدام الحجاج رضا کار مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ضیوف الرحمان کی دن رات خدمت میں مصروف ہیں۔ https://t.co/uYoLx4SHWx pic.twitter.com/ytMX0ym3Xu
— العربیہ اردو (@AlArabiya_Ur) June 19, 2022
خدام الحجاج کے انتخاب اور ان کے معاوضے سے متعلق چیف جسٹس کے استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ معاونین کے انتخاب کیلئے سرکاری محکموں سے نام مانگے جاتے ہیں اور منتخب ہونے والے خدام کو معاوضہ متعلقہ محکمہ دیتے ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم ہائی کورٹ کے سوالات کا جواب دینے کو تیار ہیں، حکم معطل نہیں ہوا تو سعودی عرب پہنچنے والے حجاج کو مشکلات ہو گی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عمومی طور پر عدالت عالیہ کے عبوری حکم ناموں میں مداخلت نہیں کرتے لیکن حجاج کرام کی مشکلات کے پیش نظر ہائیکورٹ کا حکم معطل کر رہے ہیں۔
کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔