حرم مکی کے سامنے کے حصے کا ڈیزائن اسلامی اور عصری طرز کا حسین امتزاج ہے۔ یہاں جس مقام پر بھی نظر پڑتی ہے وہ مہارت کے اعلی معیار کا منہ بولتا ثبوت پیش کر رہا ہوتا ہے۔
اس حوالے سے حرم مکی میں ایک معتمر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "بیرونی نقوش کا زرد رنگ بہت خوبصورت نظر آتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر مسجد کی بیرونی دیواروں پر کندہ کاری اور مختلف رنگوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ سب دلوں کو چھو لینے والے ہیں."
مسجد حرام پکی مٹی اور اینٹوں کو اپنے گرد لپیٹے اللہ کے مہمانوں کا استقبال کرتی ہے جب کہ سنہرے اور سبز رنگ اس طرح سے مل رہے ہوتے ہیں گویا کہ آپس میں کعبے کو زیادہ دیکھ سکنے کا مقابلہ کر رہے ہوں۔
ایک معتمر کے مطابق " تاریخی طور پر جائزہ لیا جائے تو ہمیں اُس زمانے میں تعمیرات کا ایسا فنی شاہ کار نہیں ملے گا جو یقینا اپنی مثال آپ ہے۔ دنیا بھر میں مقامات مقدسہ کے حوالے سے صرف مسجد حرام میں ہی ہمیں اتنی توجہ اور اتنا اہتمام نظر آتا ہے جس پر ہم اسے سرانجام دینے والوں کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں"۔
عموما اقوام اپنی عبادت کے مراکز کی دیکھ بھال پر فخر محسوس کرتی ہیں تاہم حرم مکی کو حاصل توجہ درحقیقت خصوصی اور نادر نوعیت کی ہے۔