سعودی خاتون ڈرائیورنے ہنگری میں صحرائی کار ریلی میں دوسری پوزیشن اپنے نام کرلی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کی ایک خاتون ڈرائیور دانیہ عقیل نے ہنگری میں منعقدہ کراس کنٹری ریلی "بہا" کے ورلڈ کپ کے چھٹے راؤنڈ کے کی کیٹی گری ’T3‘میں دوسری پوزیشن حاصل کرکے یورپ میں ایک بین الاقوامی ایونٹ میں اپنی پہلی شرکت کا تاج اپنے سر پر سجا نے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

دانیہ عقیل نے 88.30 کلومیٹر کے فاصلے پر پہلے پاس میں دوسرے کم ترین وقت میں کار چلا کر اپنے گرپ میں مجموعی طور پر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ دانیہ عقیل ہنگری میں اپنے پہلے یورپی "بہا" مقابلے میں دوسرے نمبر پرآنے کی مستحق قرار پائی۔ مجموعی طورپر مقابلے میں 861 کلومیٹر کا کل فاصلہ طے کرنا تھا جس میں سے 682 کلومیٹر ایک "خاص مرحلہ" تھا۔

Advertisement

اس ایونٹ میں متعدد ممالک کی نمائندگی کرنے والے 20 ڈرائیوروں نے حصہ لیا۔ دانیہ عقیل کے علاوہ متعدد ڈرائیوروں کا تعلق سعودی عرب سے تھا ج میں یاسر بن سعیدان ، یزید الراجحی اور صالح السیف اور سائیکل سوار ہیثم التویجری اور فیصل السویح شامل ہیں۔

دانیہ عقیل نے ہنگری کے بہا میں شرکت کی۔ یہ مقابلہ تین مسابقتی ایام پرمحیط تھا۔اس کے ساتھ فرانسیسی ماہر نیویگیٹر چارلس کیپرز بھی تھے جو اموری اسپورٹس آرگنائزیشن (اے ایس او) میں سی آر او رائیڈر افیئرز آفیسر کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔ یہ تنظیم صحرائی کار ریلی ایونٹ کی نگرانی کرتی ہے۔

دانیہ اکیل نے مقابلہ مجموعی طور پر 14 ویں مقام پر اور T3 کیٹی گری میں دوسرے نمبر پر جیتا۔ اس کے مقابلے کے دوران کل وقت 9 گھنٹے،11 منٹ اور 42 سکینڈز پر محیط تھا۔

دانیہ عقیل نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا فارپلواٹا میں بہا ہنگری کی فائنل لائن تک پہنچنے میرے لیے سعادت اور خوشی کی بات ہے۔میں بہت خوش ہوں کہ میں دوسرے نمبر پر پہنچنے میں کامیاب رہی اور ٹورنامنٹ میں شامل ہونے کے لیے کچھ پوائنٹس حاصل کیے۔ میرے اور چارل بہت ہم آہنگی تھی اور وہ واضح اور براہ راست تھا اور احتیاط سے ہدایات دے رہا تھا۔

نیویگیٹر چارل کوپر کے ساتھ 14 ویں پوزیشن حاصل کرکے عقیل نے ایسے پوائنٹس حاصل کیے جو اسے اگلے ٹورنامنٹ میں بی اے ایچ اے ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کرتے ہیں۔ اس سیزن کی چیمپئن شپ کے لیے 3 راؤنڈ باقی ہیں جس میں دانیہ عقیل مزید پوائنٹس جمع کرنے کے لیے حصہ لینے کے لیے کام کرے گی۔

اس نے مزید کہا بہا ہنگری کا تیسرا اور آخری دن سخت اور چیلنجنگ تھا اور اوسط رفتار بہت آہستہ تھی لیکن میں نے بہت کچھ سیکھا اور بہت مزہ آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری نئی فرانسیسی ٹیم کے ساتھ اردن بہا کے بعد یہ میرا پہلا مقابلہ ہے۔ مشرق وسطیٰ کے واقعات سے بالکل مختلف ایونٹ اوریہ یورپ میں میری پہلی شرکت ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں