سعودی حکومت نے جمعرات کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں تاحکم ثانی 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کردیا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں شہروں کے مکین کرفیو کے دوران میں اپنے گھروں اور اقامت گاہوں ہی میں رہیں گے اور صرف صبح چھے بجے سے سہ پہر تین بجے تک سوداسلف ، خوراک کی اشیاء اور ادویہ کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں مگر انھیں اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے بھی اپنے اپنے علاقوں تک محدود رہناچاہیے۔
وزارت داخلہ کے مطابق نئے حکم کے تحت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں اور صرف دواخانے اور گراسری اسٹور ہی کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ ہفتے مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ،دارالحکومت الریاض اور جدہ میں لاک ڈاؤن اور سہ پہر تین بجے سے صبح چھے بجے تک کرفیو کے نفاذ کا حکم دیا تھا۔اس کے تحت ان شہروں کے مکینوں کےباہرجانے پر پابندی عاید ہے اور باہر سے بھی کسی فرد کے ان شہروں میں داخلے پر پابندی عاید ہے۔
وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز ،فوج اور میڈیا سمیت اہم سرکاری اور نجی شعبوں میں کام کرنے والے اہلکار اور شعبہ صحت میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر حضرات اور طبّی عملہ کرفیو کی پابندیوں سے مستثنا ہے۔
سعودی حکومت نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے گذشتہ اتوار کو مختلف اقدامات کا اعلان کیا تھا۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک فرمان کے تحت (کرونا وائرس کا شکار) تمام شہریوں ، مکینوں اوراقامے کی خلاف ورزی کے مرتکبین کو علاج معالجے کی مفت سہولت مہیا کرنے کا حکم دیا تھا۔ سعودی حکومت نے گذشتہ ہفتے مملکت کے تیرہ صوبوں میں شہریوں اور مکینوں پر سفری پابندی عاید کردی تھی۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں جمعرات تک کرونا وائرس سے 1885 افراد متاثر ہوئے ہیں اور اس مہلک وائرس کا شکار ہوکر 21 افراد وفات پا چکے ہیں۔ان تمام کیسوں میں 328 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔