مصر میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والی ایک خاتون ڈاکٹر کی تدفین کے خلاف مقامی لوگوں کے احتجاج پر پولیس حرکت میں آئی اور مظاہرہ کرنے والوں کو منتشر کردیا گیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصر کی الدقلھلیہ گورنری میں لوگوں کے ایک ھجوم نے کرونا سے ہلالک ہونے والی خاتون ڈاکٹر کا جسد خاکی لانے والی ایمبولینس کو روک لیا اور اس کی مقامی قبرستان میں تدفین کی مخالفت کی۔ اس پر پولیس کو حرکت میں آنا پڑا اور مظاہرین کو منتشر کردیا گیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیےان پر لاٹھی چارج کے ساتھ اشک آور گیس کے گولے فائر کیے۔
کرونا وائرس سے ہلاک خاتون ڈاکٹر کی مقامی قبرستان میں تدفین کے مخالف لوگوں کا ایک گروپ الدقھلیہ گورنری کے شہراجا کے شبرا البھو قصبے کے داخلی راستے پر جمع ہو گئے اور انہوں نے لاش لانے والی ایمبولینس روک لی۔ انتظامیہ نے لوگوں کو راستے سے ہٹانے کی پرامن کوشش کی مگر ھجوم نے ایمبولینس کو راستہ نہ دیا جس پر پولیس کو قانونی کارروائی کرنا پڑی۔
خیال رہے کہ مصر کی الدقھلیہ گورنری میں ایک خاتون ڈاکٹر کرونا کے مریضوں کے علاج کے دوران خود بھی اس وباء کا شکار ہوگئی تھی جو گذشتہ روز چل بسی۔