کینیڈا میں فائرنگ کا بدترین واقعہ، حملہ آور سمیت 17 افراد ہلاک

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

کینیڈا کے صوبے نووا سکوشیا میں مسلح نے فائرنگ کر کے کم از کم 16 افراد کو موت کی نیند سلا دیا۔ یہ واقعہ صوبے کے ایک چھوٹے قصبے پورٹا پیک میں ہفتے کی رات پیش آیا جب حملہ آور نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون پولیس اہل کار ہائڈی اسٹیونسن بھی شامل ہے۔ پولیس نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ کئی گھنٹوں کے تعاقب کے بعد حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا۔ پورٹا پیک کا ساحلی قصبہ نووا سکوشیا صوبے کے صدر مقام شہر ہیلی فیکس سے 130 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہ کینیڈا میں کئی دہائیوں کے دوران فائرنگ کا بدترین واقعہ ہے۔

Advertisement

پولیس نے 51 سالہ حملہ آور کی شناخت گیبریل وورٹمین کے نام سے کی ہے۔

پولیس کمشنر برینڈا لوکی کے مطابق حملہ آور سمیت واقعے میں کُل 17 افراد مارے گئے۔

حملے کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والی پولیس اہل کار ہائڈی اسٹیونسن کی عمر 23 سال تھی اور وہ دو بچوں کی ماں ہے۔

یاد رہے کہ دسمبر 1989 میں ایک مسلح شخص نے مونٹریال میں فائرنگ کر کے 15 خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

کینیڈا میں اندھا دھند فائرنگ کے جرائم نسبتا شاذ و نادر سامنے آتے ہیں۔ یہاں آتشی ہتھیاروں پر روک لگانے کے حوالے سے امریکا سے زیادہ سخت قوانین لاگو ہیں۔

پولیس کے ایک عہدے دار نے انکشاف کیا کہ گیبریل وورٹمین کے پاس پولیس کی وردی اور پولیس کی گاڑی بھی تھی۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ کارروائی بے سوچے سمجھے نہیں کی گئی۔

نووا سکوشیا میں دانتوں کے ڈاکٹروں کی سوسائٹی کے مطابق حملہ آور گیبریل وورٹمین ،،، ہیلی فیکس شہر کے نزدیک علاقے میں دانتوں کی ایک کلینک چلاتا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں