مصنوعات خریداری کا وعدہ پورا نہ کیا تو چین کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی: امریکا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکی وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین جنوری میں طے پانے والے تجارتی معاہدے کے تحت امریکی مصنوعات خریدنے کے اپنے وعدوں کا احترام کرے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر چین نے اپنے وعدے پورے نہ کیے اور معاہدے کا احترام نہ کیا تو بیجنگ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑس سکتی ہے۔

سوموار کے روز امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے'فاکس نیوز بزنس' کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ "مجھے لگتا ہے کہ چین اپنے وعدوں کا احترام کراگا" ۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے پر طویل عرصے سے بات چیت کی جارہی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر دستخط کیے۔ میرے پاس اس معاہدے پرعمل درآمد پر یقین ٹھوس وجہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ چینی اس معاہدے کا احترام کریں گے۔

خیال رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان دو سال سے جاری تجارتی رسا کشی رواں سال جنوری میں ایک معاہدے پر ختم ہوئی تھی۔ اس معاہدے میں چین نے آئندہ دو برسوں میں دو ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات خرید کرنا ہیں۔ تاہم کرونا وائرس سے پھیلنے والی وبا نے اس معاہدے پرعمل درآمد بھی متاثر کیا ہے۔

اسٹیفن منوچن کا کہنا تھا کہ اگر چین ایسا نہیں کرتا تو پھر ہمارے تعلقات اور عالمی معیشت پر بہت سنگین اثرات پڑیں گے۔

امریکا اور چین کے درمیان تجارتی محاذ آرائی کے خاتمے کے ساتھ ہی دنیا کرونا وبا کی لپیٹ میں آگئی۔ کرونا کی وبا نے ایک بار پھرامریکا اور چین کو ایک دوسرے کے مد مقابل لا کھڑا کیا ہے۔ امریکا نے الزام عاید کیا ہے کہ کرونا وائرس چین میں تیار کیا گیا اور اس کے بارے میں چین نے دنیا کو درست معلومات فراہم نہیں کیں جس کے نتیجے میں آج پوری دنیا اس وبا کی لپیٹ میں ہے۔ جب کہ چین امریکا کے الزامات کو مسلسل مسترد کرتا چلا آیا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں