وینزویلا کے صدر نکولس میڈورو نے پیر کے روز دارالحکومت کراکس میں یورپی یونین کی خاتون سفیر ایزابل بیڈروزا کو ملک سے چلے جانے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دی ہے۔ یہ اقدام برسلز کی جانب سے اسی روز وینزویلا کے 11 ذمے داران پر پابندیاں عائد کیے جانے کے جواب میں سامنے آیا ہے۔
میڈورو نے کراکس میں صدارتی محل میں خطاب کے دوران کہا "وہ خود کو خطرے کے راستے پر ڈالنا چاہتے ہیں .. بہت ہو گیا ! اسی واسطے میں نے یورپی یونین کی خاتون سفیر کو ملک سے کوچ کر جانے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دینے کا فیصلہ کیا ہے... ہم ان کے کوچ کے لیے ایک طیارہ فراہم کریں گے .. تاہم یورپی یونین کے ساتھ اپنے امور کو تریب دیں لیں گے"۔
کرونا وائرس کے سبب وینزویلا میں بین الاقوامی تجارتی پروازیں معطل ہیں۔
یورپی یونین نے پیر کے روز وینزویلا کے 11 حکومتی ذمے داران پر پابندیاں عائد کر دیں۔ یہ اقدام مذکورہ افراد کے اپوزیشن کے خلاف اقدامات میں شامل ہونے کے سبب کیا گیا۔
وینزویلا میں 23 جنوری 2019 سے اقتدار کی رسہ کشی چل رہی ہے۔ اسمبلی کے اسپیکر خوان گائیڈو نے صدر میڈورو کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے خود کو ملک کا عبوری صدر اعلان کر دیا۔ ادھر سوشلسٹ نظریات کے حامل صدر میڈورو نے انتخابات کے بعد دوسری مدت کے لیے کرسی صدارت سنبھال لی۔ اپوزیشن نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ عالمی برادری نے انتخابات کو جعلی قرار دیتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کی۔
دنیا کے 50 سے زیادہ ممالک جن میں امریکا سہرفہرست ہے ،،، خوان گائیڈو کو وینزویلا کا عبوری صدر تسلیم کرتے ہیں۔