ابہا ایئر پورٹ حملہ اور علاقائی صورتحال پر امریکی ۔ سعودی وزرائے خارجہ کا تبادلہ خیال
سعودی عرب کے خلاف حوثی حملوں پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے: امریکی وزیر خارجہ
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب اینٹنی بلنکن سے ٹیلی فون پر گذشتہ روز ابھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملے سمیت علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
مملکت کی سرکاری نیوز ایجنسی ’’ایس پی اے‘‘ کے مطابق شہزادہ فیصل اور اینٹنی بلنکن سعودی عرب نے ایران کی پروردہ حوثی ملیشیاؤں کی معاندانہ کارروائیاں روکنے اور یمن کے جاری بحران کے سیاسی تصفیے کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔
Pictures of the wreckage from the explosive drone that tried to target Abha Int’l Airport today. This latest Houthi terrorist attack, which endangered the lives of hundreds of civilians from different nationalities, is a war crime and a flagrant violation of international law. pic.twitter.com/FTAZ4U4Rw6
— Saudi Embassy (@SaudiEmbassyUSA) February 10, 2021
اینٹنی بلنکن نے ابہا ہوائی اڈے پر حملے میں مسافر جہاز کو پہنچنے والے نقصان اور آتشزدگی پر واشنگٹن کی مذمت کا ایک مرتبہ پھر اعادہ کیا۔ ایرانی حمایت یافتہ تنظیم نے ہوائی اڈے پر حملے کے فورا بعد اس کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سرائے نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ ’’بغیر پائیلٹ ڈرون فضائیہ نے یمنی عوام پر حملوں اور مقاصد کے لئے استعمال ہونے والے ابہا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی ایئر فیلڈ پر لڑاکا طیاروں کو چار ڈرونز سے نشانہ بنایا۔ الحمد للہ! یہ نشانہ ٹھیک بیٹھا۔‘‘
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کا کہنا ہے کہ "ایسے وقت میں جب کہ حوثی ملیشیا سعودی عرب پر حملے کر رہی ہے ،،، ہم ہاتھ باندھے کھڑے نہیں رہیں گے"۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ "سعودی عرب ایک اہم سیکورٹی شراکت دار ہے"۔
Spoke with @FaisalbinFarhan. Saudi Arabia is an important security partner. We won’t stand by while the Houthis attack Saudi Arabia. We remain committed to bolstering Saudi Arabia’s defenses and finding a political settlement to the conflict in Yemen.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) February 11, 2021
اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے بتایا تھا کہ وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے ابہا کے ہوائی اڈے پر دہشت گرد حوثی ملیشیا کے حملے کے بعد اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بات چیت کی تھی۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکا بارہا یہ موقف دہرا چکا ہے کہ وہ دفاعی صلاحتیوں کو مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب کی مدد کے لیے پُر عزم ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ "حوثی قیادت اگر یہ گمان کر رہی ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ دباؤ کم کر دے گی تو وہ غلطی پر ہے۔ یہ لوگ ایک بڑے دباؤ کے نیچے ہوں گے"۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز باور کرایا ہے کہ ان کی انتظامیہ امریکا اور اس کے حلیفوں کے تحفظ کے لیے طاقت کے استعمال سے ہر گز نہیں ہچکچائے گی۔
امریکی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے شانہ بشانہ ہے۔ یہ موقف ابہا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حوثیوں کے ڈرون حملے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے پاس حوثیوں سے نمٹنے کے لیے آپشنز موجود ہیں ، ان میں پابندیاں عائد کرنا شامل ہے"۔
یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد نے بدھ کے روز اعلان میں بتایا تھا کہ حوثی ملیشیا نے ایک دہشت گرد کارروائی میں سعودی عرب میں ابہا کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔ اتحاد نے تصدیق کی کہ ایران نواز ملیشیا کے حملے کے نتیجے میں ایک شہری طیارے میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا۔ واضح رہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا ڈرون طیارہ ایرانی ساخت کا ہے۔
-
ابھا کے ہوائی اڈے پر حوثیوں کے بارودی ڈرون کا حملہ، امریکا کا اظہار تشویش
امریکی وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز یمن میں سرگرم حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب کے ابھا ائر پورٹ پر ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔ پریس سیکرٹری جین ساکی نے میڈیا کے ... بين الاقوامى -
حوثی باغیوں کا ایک اور ڈرون سعودی ہدف تک پہنچنے سے پہلے تباہ
یمن کی آئینی حکومت کی رٹ بحالی کے سعودی عرب کی قیادت میں سرگرام عرب فوجی اتحاد نے حوثیوں کے ایک اور حملے کو ناکام بنایا ہے۔عرب اتحاد نے ایک بیان میں ... بين الاقوامى -
ابھا ہوائی اڈے پر حوثی حملہ: عرب اور خلیجی ریاستوں کا سعودی عرب سے اظہار یکجہتی
سعودی عرب کے ابھا شہر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حوثی باغیوں کی طرف سے کیے گئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔ خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری ... مشرق وسطی