عُمانی سلطان ہیثم کا احتجاجی مظاہروں کے بعد شہریوں کو فوری ملازمتیں دینے کا حکم
عُمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے سلطنت میں حالیہ مظاہروں کے بعد حکومت کو لوگوں کو روزگار مہیا کرنے کے لیےاقدامات پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔اس اسکیم کے تحت اس سال کے دوران میں 32ہزار سے زیادہ افراد کو ملازمتیں دی جائیں گی۔
سلطان کے منگل کے روزجاری کردہ فرمان کے مطابق سرکاری شعبے میں دوہزارعُمانی شہریوں کو ملازمتیں دی جائیں گی۔اس کے علاوہ لوگوں کو مختلف سرکاری محکموں میں 10 لاکھ گھنٹے کے وقت کے جزوقتی روزگار کے مواقع مہیا کیے جائیں گے۔
سلطان ہیثم نے پہلی مرتبہ افرادی قوت میں شامل ہونے اور نئی ملازمتیں حاصل کرنے والے افراد کو حکومت کی جانب سے مختلف زرتلافی دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ان کے جاری کردہ فرمان کی ایک شق میں کہا ہے کہ ’’ملک کے نجی شعبے کی لیبرمارکیٹ میں شامل ہونے والے نئے ملازمین کو 200 عُمانی ریال ادا کیے جائیں گے۔نیز آجرحضرات طے شدہ تن خواہ کا فرق خود پورا کریں گے اور دوسال کے لیے روزگار کے 15ہزار مواقع پیدا کیے جائیں گے۔‘‘
حکومت کا کہنا ہے کہ وزارتِ محنت نئے فرامین کی روشنی میں جون میں ضروری ’کنٹرول اور آپریشنل میکانزم‘ کے بارے میں اعلان کرے گی۔
عُمان میں گذشتہ تین روز کے دوران میں لوگوں نے ملازمتیں کھوجانے اور پست معیار زندگی کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔بعض جگہوں پر مظاہرین نے پولیس کی جانب پتھراؤ کیا ہے اور اس کے ردعمل میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کے گولے پھینکے ہیں۔عُمان میں اس سے پہلے شاذ ہی اس طرح کے مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔