فن لینڈ کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے شام میں انقرہ کی جانب سے فوجی آپریشن شروع کرنے کے پس منظر میں 2019 کے موسم خزاں سے اس کو فوجی برآمدات کو معطل کرنے کے بعد ترکیہ کو فوجی سازوسامان برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
وزارت دفاع کی خصوصی مشیر ریکا پیٹکنن نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ برآمدی لائسنس کا تعلق اسٹیل سے ہے جسے بکتربندگاڑیاں بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ "اکتوبر 2019 سے ترکیہ کو کوئی تجارتی برآمدی لائسنس جاری نہیں کیا گیا ہے۔"
قابل ذکر ہے کہ فوجی سازوسامان کی برآمد کے لیے لائسنس کی بحالی انقرہ کی طرف سے طے کی گئی شرائط میں سے ایک ہے جس میں فن لینڈ اور سویڈن کے شمالی بحر اوقیانوس کے ممالک کی تنظیم (نیٹو) کے ساتھ الحاق کی منظوری کی شرط شامل ہے۔
سٹاک ہوم نے ستمبر کے آخر میں ترکیہ کو اس سامان کی برآمد پر پابندی اٹھا لی تھی۔
یہ اعلان انقرہ کی جانب سے منگل کے روز سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ نیٹو سے الحاق کے بارے میں بات چیت ملتوی کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جب کہ ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جانب سے اسٹاک ہوم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دینے اور انتہا پسندوں کوکھلی چھوٹ دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔