مالی میں ویگنر کے سربراہ مسلوف کی تصویر تلاش کرنے میں بھی مشکلات
آج جمعہ کو مالی میں روسی ویگنر گروپ کے سربراہ پر امریکی پابندیاں بڑھا دی گئیں کیونکہ امریکی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ ویگنز گروپ کے ملازمین یوکرین میں استعمال کے لیے افریقی ملک مالی کے ذریعے بارودی سرنگوں، ڈرونز، ریڈارز اور اینٹی ٹینک سامان کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں۔
دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے حوالے سے کام کرنے والے انڈر سیکرٹری برائے ٹریژری برائن نیلسن نے کہا ہے کہ مالی میں ویگنر گروپ کے سب سے بڑے نمائندے کے خلاف پابندیاں گروپ کے عالمی سرگرمیوں ملوث ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ یہ پابندیاں گروپ کی سرگرمیوں میں خلل ڈالتی ہیں۔

مالی میں ویگنر کا سربراہ کون؟
مالی میں ویگنر کے سربراہ کا نام آئیون الیگزینڈرووچ مسلوف ہے۔ اسے ویگنر کے نیم فوجی یونٹوں کا سربراہ اور مالی میں ان کا مرکزی ڈائریکٹر سمجھا جاتا ہے۔ تاہم اس کی تصویر تلاش کرنا ناممکن ہے۔ کسی بین الاقوامی ادارے نے اب تک اس پراسرار شخص کی تصویر فراہم نہیں کی۔ اس گروپ کی خبروں پر نظر رکھنے والی والی ویب سائٹ نے ایک سنہرے بالوں والی نوجوان کی تصویر کی اطلاع دی لیکن ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ اس کی صداقت کی تصدیق نہیں کرسکا۔
ویگنر گروپ کی ویب سائٹ نے بتایا کہ وہ جنوری 1980 میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے کیریئر کے آغاز کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ انہوں نے روسی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی میں ایک مدت تک کام کیا ہے۔
مسلوف نے 2014 میں انٹیلی جنس ادارے سے الگ ہوکر دوسروں کے لیے کام کرنے کی راہ اپنا لی ۔ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے ساتھ اور روسی افواج کی جانب سے بیرون ملک تعیناتیوں کے تجربات کے آغاز کے موقع پر انہوں نے کرائے پر کام کرنے کا طرز عمل اختیار کرلیا۔ پھر بتایا گیا کہ مسلوف نے جنگ کے آغاز میں مشرقی یوکرین کے شہر ڈونباس کے لوہانسک ایئرپورٹ پر حملے میں حصہ لیا تھا۔
بعد میں ویگنر کے کمانڈر یوگینی پریگوزین اور ویگنر کے چیف آف آپریشنز ڈیمیٹری ویلریوچ اتکن نے مسلوف کو مالی میں گروپ کے کرائے کے یونٹوں کی قیادت کرنے کی ذمہ داری سپرد کردی۔ ویگنر کے چیف ڈائریکٹر کے طور پر اپنے کردار میں مسلوف نے مالی میں آنے والے گروپ کے فوجیوں کے لیے رہائش کا انتظام بھی کیا۔

دھوکہ دیا جارہا
قابل ذکر ہے کہ کئی مغربی ملکوں نے 2021 کے اواخر سے مالی میں ویگنر کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مالی میں 2021 میں فوجی بغاوت ہوئی تھی۔ روس نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہاں موجود روسی افواج کرائے کے فوجی نہیں ہیں بلکہ مقامی افواج کو ماسکو سے خریدے گئے آلات کو استعمال کرنے میں مدد کرنے والے ٹرینر ہیں۔

واشنگٹن نے بارہا اس حوالے سے انتباہ کیا ہے اور اس صورتحال کو ویگنر کی عدم استحکام کی سرگرمیوں کا نام دیا ہے۔ امریکہ نے گزشتہ سال یوکرین پر روس کے حملے کے تناظر میں نجی فوجی گروپ پر پابندیاں سخت کر دی ہیں۔
پیر کو محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے خبردار کیا ہے کہ ویگنر مالی کے راستے فوجی سازوسامان منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دو روز قبل روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے ان الزامات کی تردید کی تھی تاہم امریکہ نے اسے دھوکہ قرار دیا تھا۔