اسرائیلی پاسپورٹ کے حاملین سعودی عرب نہیں آسکتے:وزیرخارجہ شہزادہ فیصل

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد کو مملکت میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔

امریکی نشریاتی ادارے کیبل نیوز نیٹ ورک ( سی این این) نے سوموار کے روز سعودی وزیر خارجہ کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ’’ہماری پالیسی طے شدہ ہے،ہمارے ریاستِ اسرائیل سے تعلقات استوار نہیں ہیں اور موجودہ صورت حال میں اسرائیلی پاسپورٹ کے حاملین مملکت میں نہیں آسکتے ہیں۔‘‘

Advertisement

انھوں نے مزید کہا کہ ’’جب فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امن معاہدہ طے پاجائے گا تو میرے خیال میں اسرائیل کو خطے کے امور میں شریک کار کرنے کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا۔‘‘

ان کے اس بیان سے ایک روز قبل ہی اسرائیل نے مذہبی اور کاروباری مقاصد کے لیے اپنے شہریوں کو سرکاری طور پر سعودی عرب جانے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔

اسرائیلی وزیر داخلہ الریح دیری نے اتوار کو اپنے شہریوں کے سعودی عرب جانے کے لیے حکم نامے پر دست خط کردیے تھے۔ان کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’’اس اقدام کی سکیورٹی اور سفارتی خدمات کے محکموں کے ساتھ رابطے کے ذریعے منظوری دی گئی ہے۔اب مسلمان عازمینِ حج وعمرہ کو مذہبی مقاصد کے لیے سعودی عرب جانے کی اجازت ہوگی‘‘۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسرائیل اپنے دوسرے شہریوں کو بھی کاروباری اجلاسوں میں شرکت یا سرمایہ کاری کے مقاصد کے لیے نوّے روز تک سعودی عرب میں جانے کی اجازت دے گا۔تاہم وزارت داخلہ نے وضاحت کی تھی کہ تجارتی ویزے پر سفر کرنے والوں کے پاس سعودی عرب میں داخلے کے لیے وہاں کے کسی سرکاری ذریعے کا جاری کردہ دعوت نامہ ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ اس وقت اسرائیل کے صرف دو عرب ممالک اردن اور مصر کے ساتھ الگ الگ امن معاہدوں کے تحت سفارتی تعلقات استوار ہیں لیکن اس کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر قبضے کی وجہ سے باقی عرب ممالک کے ساتھ تعلقات استوار نہیں ہیں اور وہ اس سے 1967ء کی جنگ سے قبل کی سرحدوں میں واپس جانے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔

دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس طویل عرصے سے التوا کا شکار اپنے مشرقِ اوسط امن منصوبے کا منگل کو گرینچ معیاری وقت کے مطابق دوپہر 1700 ( جی ایم ٹی) بجے اعلان کرے گا۔

مقبول خبریں اہم خبریں