لیبیا کی پارلیمنٹ کی اسپیکرعقیلہ صالح نے العربیہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ قاہرہ امن اعلامیہ لیبیا کے بحران کا بہترین حل ہے کیونکہ اس اعلان کا اختتام علاقائی اور بین الاقوامی مشاورت سے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کونسل آف اسٹیٹ جو الوفاق حکومت سے وابستہ ہے ، موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھا رہی ہے اور بحران کو جاری رکھنا اس کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا میں روس ۔ امریکا تنازعہ نیا نہیں ہے۔ہم توقع کرتے ہیں کہ ان کے مفادات اس طرح سے حاصل ہوں گے جو لیبیا کے مفادات کے مطابق ہوں۔
لیبیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے واضح کیا کہ تیل کی پیداوار کی واپسی کا براہ راست تعلق جنگ بندی سے ہے۔ توپ سے تیل پیدا نہیں کرسکتے۔
انہوں نے لیبیا میں ترکی مجی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ کی بے جا مداخلت نے لیبیا کے بحران پیچیدہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مصری اقدام کو مسترد کرنے سے فوجی تصادم مزید بڑھے گا۔ جنگ بندی کی تجویز مسترد کی گئی تو یہ سب کی ناکامی ہوگی۔ لیبیا کی نیشنل آرمی ہرچیلنجز کا پوری قوت سے جواب دے گی۔
عقیلہ صالح نے تصدیق کی کہ لیبیا میں قاہرہ امن اقدام کے ساتھ مثبت بین الاقوامی تعاون موجود ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روزمصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے ایک سیاسی اقدام کا اعلان کیا جس سے لیبیا میں جنگ بندی اور زندگی معمول پرلانے کی راہ ہموار ہوگی۔