سعودی عرب میں محکمہ صحت سے منسلک ایک نوجوان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اس نے طب کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات اور رضاکارانہ سرگرمیوں کے لیے نصف درجن زبانیں بھی ساتھ سیکھ رکھی ہیں۔
سعودی عرب میں 'میں ہیلتھ ورکر ہوں' ٹیم سے منسلک محمد بخش نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کئی سال سے مکہ معظمہ میں صحت کے شعبے میں خدمات ادا کر رہا ہے۔ اس نے بتایا کہ میں نے سعودی عرب کی ایک یونیورسٹی میں میڈیکل کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ چھ زبانیں بھی سیکھیں۔ اس نے بتایا کہ وہ بیت اللہ اور مسجد حرام سے تھوڑے ہی فاصلے پر رہائش پذیر تھا۔ وہ کئی سال سے بیت اللہ میں آنے والے حجاج ومعتمرین اور دیگر زائرین کی رہ نمائی اور ان کی مدد بھی کرتا رہا ہے۔
اس نے بتایا کہ میں انگریزی کے ساتھ اردو بھی بولتا ہوں۔ ان کے ساتھ ساتھ میں نے انڈونیشی اور بنگالی سیکھنے کے بعد اب فرانسیسی زبان بھی سیکھنا شروع کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ نصف درجن زبانیں سیکھنے سے میں اللہ کے گھر میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کی زیادہ خدمت کا موقع مل رہا ہے۔ یہ زبانیں سیکھنے کے بعد مجھے طبی شعبےمیں زائرین کی مدد میں آسانی ہوگئی ہے۔
اس نے بتایا کہ میں ایک طبی رضا کار ہوں اور مسجد حرام میں آنے والے معتمرین اور نمازیوں کے ذیابیطس، بلند فشار خون، وزن، قد کی پیمائش، خون کے گروپس کی چیکنگ کےساتھ ساتھ موسمی امراض کی ویکسین بھی فراہم کرتا ہوں۔
-
سعودی عرب میں معدہ براری کے آپریشن کے ذریعے موٹاپے کا شافی علاج
ایک سال کے دوران 30 ہزار افراد کی کامیاب سرجری میں 70 فیصد تعداد خواتین کی تھی مشرق وسطی -
ابہا ایئر پورٹ حملہ اور علاقائی صورتحال پر امریکی ۔ سعودی وزرائے خارجہ کا تبادلہ خیال
سعودی عرب کے خلاف حوثی حملوں پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے: امریکی وزیر خارجہ بين الاقوامى -
سعودی عرب: صحرائی علاقے میں لاپتہ ہونے والے ماں بیٹے کے مل جانے کا منظر
سعودی عرب کے شمال میں واقع ضلع طریف میں لا پتہ خاتون شہری اور اس کا بیٹا کل بدھ کے روز مل گئے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی خاتون "ام سعود" اپنے ... مشرق وسطی