اردن میں السلط ہسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث کرونا کے 9 مریضوں کے اچانک فوت ہو جانے کے نتیجے میں عوامی حلقوں میں غم و غصے کی لہر ابھی تک باقی ہے۔ اس حوالے سے ایک طبیب نے حیران کن معلومات کا انکشاف کیا ہے۔
دارالحکومت عَمّان کے مغرب میں واقع السط ہسپتال میں کام کرنے والے ایک طبیب ڈاکٹر عبدالعزیز العواملہ کے مطابق یہ صورت حال الم ناک اور غیر قانونی ہے۔ العواملہ نے انکشاف کیا کہ ہسپتال میں کرونا کے 120 مریضوں کی دیکھ بھال صرف 4 تیماردار (نرسنگ اسٹاف) کر رہے تھے۔
اتوار کی شب اردن کے سرکاری چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں العواملہ نے واضح کیا کہ اگرچہ ہسپتال کے طبیبوں نے معالجین کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اس کے باوجود مریضوں کی تعداد بڑھا دی گئی۔ یہاں تک کہ 120 سے زیادہ متاثرین کی دیکھ بھال صرف 4 نرسنگ اہل کاروں کے کاندھوں پر آ گئی۔
#Jordan #coronavirus : Protest this evening outside hospital where at least 7 patients died on ventilators due to lack of oxygen supply - similar protests held in various towns & cities #مستشفى_السلط_الجديد pic.twitter.com/6xQHyDawbq
— sebastian usher (@sebusher) March 14, 2021
ادھر حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قیود کے باوجود اردن کے کئی شہروں میں گذشتہ رات عوامی احتجاجات دیکھے گئے۔ اربد سمیت متعدد شہروں اور دارالحکومت عمان کے بعض علاقوں میں سیکڑوں افراد رات کے کرفیو کو چیلنج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ اسی طرح مظاہرین جنوبی شہر الکرک اور ساحلی شہر العقبہ میں بھی احتجاج کے واسطے اکٹھے ہو گئے۔
عمّان کے وسط میں المسجد الحسینی کے سامنے تقریبا 350 افراد نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین السلط ہسپتال میں پیش آنے والے واقعے اور رات کے کرفیو پر شدید احتجاج کر رہے تھے۔ کرفیو کے اوقات شام سات بجے سے صبح چھ بجے تک ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش میں آنے والی تصاویر اور وڈیو کلپوں میں اردن کے دیگر شہروں مثلا جرش، اربد اور زرقاء میں درجنوں افراد نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔ مظاہرین السلط ہسپتال کے واقعے کے ذمے داران کے محاسبے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ساتھ ہی رات کے کرفیو کو ختم کرنے پر زبھی زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ السلط ہسپتال میں آکسیجن کی قلت کے اسکینڈل کے سبب السلط شہر کے پراسیکیوٹر جنرل نے السلط ہسپتال کے ڈائریکٹر اور اس کے چار معاونین پر "وفات کا سبب" بننے کا الزام عائد کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔ آکسیجن کی فراہمی منقطع ہونے کے سبب ہسپتال میں زیر علاج کرونا وائرس کے 9 متاثرین وفات پا گئے تھے۔
-
اردن:آکسیجن نہ ملنے پر7مریضوں کی وفات،شاہ عبداللہ کا اسپتال کا دورہ،وزیرِصحت مستعفی
اردن کے وزیرصحت نذیرعبیدات ایک سرکاری اسپتال میں آکسیجن کی معطلی کے نتیجے میں سات مریضوں کی وفات پراپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ اردن کے دارالحکومت ... مشرق وسطی -
اردن کے سرکاری اسپتال میں آکسیجن کی معطلی سے کرونا کے کئی مریض جاں بحق
اردن کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کی ایک سرکاری اسپتال میں آکسیجن کی معطلی کےنتیجے میں متعدد مریض جاںبحق ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم بشر الحصاونہ نے ... مشرق وسطی