سعودی حکومت نے مسجد نبوی کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اسپیشل سیکورٹی فورسز کے بریگیڈ کا انتخاب کیا۔ اس مقصد کے لیے اعلی ٹکنالوجی سے لیس ایک آپریشن روم چوبیس گھنٹے مصروف عمل رہتا ہے۔
اس سلسلے میں ایک سیکورٹی ذمہ دار نے العربیہ کو بتایا کہ "مسجد نبوی شریف کے امن و امان کو قائم رکھنے کے لیے ہمارے پاس اسپیشل فورس ، جدید ترین ٹکنالوجی اور آلات سے لیس آپریشن روم اور اس ٹکنالوجی کی تربیت رکھنے والی افرادی قوت ہے"۔
سیکورٹی اہل کاروں کے ساتھ ساتھ 1300 کے قریب سیکورٹی کیمرے بھی نصب ہیں جن کے ذریعے مسجد نبوی کے ہر زاویے اور اس کے صحنوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اسی طرح مسجد سے ملنے والے راستوں کو بھی ہر آن نظر میں رکھا جاتا ہے تاکہ ہر لمحہ بدلتی صورت حال سے با خبر رہا جاسکے۔
سیکورٹی ذمہ دار کے مطابق "سیکورٹی روم کی ذمہ داریوں میں حرم نبوی شریف کی صورت حال کا مسلسل جائزہ لینا، سیکورٹی اہل کاروں کو ہدایات دینا تاکہ وہ نمازیوں کو اژدہام کی جگہ سے نسبتا کم رش کے مقام پر منتقل کریں اور سیکورٹی اہل کاروں کی مطلوبہ معاونت کی جگہ کی طرف رہ نمائی کرنا شامل ہیں"۔
اس سلسلے میں ٹکنالوجی اور افرادی قوت کے ارتقائی منصوبے پر مسلسل عمل درامد جاری ہے تاکہ نگرانی اور فوری مداخلت کی صلاحیتوں کو سعودی حکومت کے مستقبل کے ارادوں کی سطح تک پہنچایا جا سکے۔ مملکت سال 2030ء سے قبل معتمرین اور حجاج کی تعداد کو 3 کروڑ تک پہنچانے کا ہدف رکھتی ہے۔
سعودی ویژن 2030 کے پروگرام میں حجاج اور معتمرین کی تعداد میں اضافے اور سعودی حکومت کے زیر انتظام ان افراد کو پیش کی جانے والی خدمات کا معیار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ سعودی حکومت کے ارادوں کی سنجیدگی کا ایک منہ بولتا ثبوت، حرمین شریفین کی سیکورٹی کو بہتر سے بہتر بنانے میں روپوش ہے۔