حزب اللہ بھی القاعدہ اور داعش کی طرح دہشت گرد تنظیم ہے : پومپیو

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکا نے لبنانی تنظیم حزب اللہ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں اسٹونیا اور گوئٹے مالا نے مذکورہ تنظیم کو دہشت گرد جماعتوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ ان ممالک کا موقف ہے کہ حزب اللہ ایران کے ضرر رساں ایجنڈے پر عمل درامد کر رہی ہے اور القاعدہ اور داعش کی طرح دنیا کے ملکوں میں تخریب کاری پھیلا رہی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ گوئٹے مالا کی جانب سے حزب اللہ کو اس کے دونوں (سیاسی اور عسکری) دھڑوں سمیت ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ گوئٹے مالا اس خطر ناک تنظیم پر روک لگانے کے واسطے پُر عزم ہے۔

Advertisement

پومپیو کے مطابق یہ اقدام حزب اللہ کی جانب سے دنیا بھر میں دہشت گرد حملوں یا مالی رقوم اکٹھا کرنے کی منصوبہ بندی میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔ حزب اللہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کا مقصد ایران کے شرپسند ایجنڈے پر عمل درامد ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں پھیلاؤ کے حوالے سے حزب اللہ کو القاعدہ اور داعش تنظیم سے ملایا۔ جیسا کہ حالیہ برسوں میں شمالی اور جنوبی امریکا کے علاوہ یورپ، افریقا، ایشیا اور مشرق وسطی میں اس لبنانی تنظیم کے منصوبوں کا انکشاف ہوتا رہا ہے۔

پومپیو نے امریکا کے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ حزب اللہ کو مجموعی حیثیت سے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیں۔ اس لیے کہ تنظیم کے سیاسی اور عسکری دھڑوں میں کوئی فرق نہیں۔

جرمنی، لِٹوینیا اور کوسوو پہلے ہی اس نوعیت کے فیصلے کر چکے ہیں جب کہ سربیا کی جانب سے بھی اس سلسلے میں عزم کا اظہار سامنے آ چکا ہے۔

واضح رہے کہ اسٹونیا نے جمعرات کے روز لبنانی ملیشیا حزب اللہ پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ شمالی یورپ میں واقع ملک کے مطابق حزب اللہ بین الاقوامی امن اور اسٹونیا کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے اور پابندیوں کا فیصلہ اس تنظیم کی دہشت گرد کارروائیوں کے سبب کیا گیا۔ سٹونیا کی وزارت خارجہ نے ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ "وزیر خارجہ کی تجویز کی بنیاد پر حکومت نے لبنانی تنظیم حزب اللہ پر اس کی دہشت گرد کارروائیوں کی وجہ سے پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پابندیوں کے تحت حزب اللہ کے عسکری اور سیاسی دھڑوں کے ارکان کا اسٹونیا میں داخلہ ممنوع ہو گا۔ ساتھ ہی تنظیم کی قیادت پر بھی پابندیاں لاگو ہوں گی۔ اس حوالے سے آئندہ وقت میں ناموں کا اعلان کیا جائے گا"۔ وزیر خارجہ اورمس رینسالو کے مطابق یہ اقدام امریکا، برطانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کے دیگر اقدامات کو سپورٹ کرے گا۔

ادھر گوئٹے مالا نے بھی جمعے کے روز اعلان کیا کہ اس نے حزب اللہ کی تمام شاخوں کو دہشت گرد تنظیم کا درجہ دے دیا ہے۔ اس طرح وہ آٹھواں ملک بن گیا جس نے 2020ء میں ایران نواز ملیشیا کو دہشت گرد قرار دیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں