عراق میں سرکاری فوج نے آج اتوار کے روز بتایا ہے کہ مغربی صوبے انبار میں واقع عین الاسد کے فوجی اڈے کے فضائی دفاعی نظام نے دو بارودی یڈرون طیاروں کا پتہ چلا کر انہیں مار گرایا۔ مذکورہ فوجی اڈے میں امریکی فوجی اہل کار بھی موجود ہیں۔
ایک ماہ کے اندر یہ عین الاسد کے اڈے پر دھماکا خیز ڈرون طیارے کے ذریعے حملے کی دوسری کوشش تھی۔ ایران نواز عراقی گروپوں نے کچھ عرصے سے ڈرون ٹکنالوجی کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل ہفتے کی شب بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک ایک راکٹ حملہ کیا گیا۔ امریکا کے زیر قیادت داعش تنظیم کے خلاف بر سر جنگ بین الاقوامی اتحاد کے مطابق حملے میں کوئی جانی یا مادی نقصان نہیں ہوا۔
Initial report: At approx 0015 local time, the Baghdad Diplomatic Support Center (BDSC) was attacked by one rocket round. The rocket impacted near the BDSC and caused no injuries or damage. The attack is under investigation. For more information see @IraqiSpoxMOD or @SecMedCell
— OIR Spokesman Col. Wayne Marotto (@OIRSpox) June 5, 2021
اتحاد کے فوجی آپریشن کے ترجمان کرنل وائن میروٹو نے اتوار کی صبح اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ مذکورہ راکٹ بغداد سینٹر فار ڈپلومیٹک سپورٹ کے نزدیک گرا تاہم کسی قسم کے نقصان کے اطلاع نہیں ملی۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ہونے والے اس حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ عراقی حکومت، کردستان ریجن یا بین الاقوامی اتحاد کے خلاف ہونے والا ہر حملہ عراقی اداروں کے اختیارات، قانون کی بالا دستی اور ملک میں قومی سیادت کو سبوتاژ کر رہا ہے۔