شامی فورسزاورامریکا کی گشتی پارٹی میں جھڑپ ، ایک شخص ہلاک

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

شام کے شمال مشرقی شہر قامشیلی میں صدر بشار الاسد کی وفادار فوج اور امریکی فوجیوں کی ایک گشتی پارٹی کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ ہلاک ہونے والا شخص کون تھا۔ شام کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ امریکی فوجی ہے جبکہ برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ فوری طور یہ واضح نہیں کہ مہلوک عام شہری ہے یا اسد رجیم کا کوئی مسلح وفادار ہے۔

Advertisement

امریکی اور شامی فوجیوں میں یہ جھڑپ بدھ کو قامشیلی کے نواح میں واقع گاؤں خربت آمو میں ہوئی ہے۔رصدگاہ کے مطابق امریکی فوجیوں کی گشتی پارٹی جب وہاں پہنچی تو اسدرجیم کے مسلح وفاداروں نے ہوائی فائرنگ شروع کردی۔اس کے بعد امریکی فورسز نے ایک گرینیڈ کا دھماکا کیا اور ایک شخص کو گولی مار دی۔

رصدگاہ نے اس واقعہ کے بعد فضا میں ایک امریکی جیٹ کی پرواز کی بھی اطلاع دی ہے۔پھر وہاں روس کی ایک گشتی پارٹی پہنچ گئی تھی اور اس نے صورت حال کو ٹھنڈا کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔ اس کے بعد امریکی فوجی وہاں سے روانہ ہوگئے تھے۔

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق شام کے شمال مشرقی علاقے میں اس وقت قریباً 600 امریکی فوجی تعینات ہیں۔یادرہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اکتوبر 2019ء میں شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔اس وقت شام میں قریباً ایک ہزار امریکی فوجی موجود تھے۔تاہم اس کے بعد بھی چند سوامریکی فوجیوں کو شام ہی میں تعینات رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور صدر ٹرمپ کے بہ قول ان کی تعیناتی کا مقصد شام کی تیل کی تنصیبات کا تحفظ تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں