سعودی طلبہ کی 'امریکی ماں' کی سعودی عرب آمد

برڈ جیٹ میلی 50 سعودی طلبہ و طالبات کی میزبانی کرچکی ہیں

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے طلبہ وطالبات حصول تعلیم کے لیے امریکا کا رخ صرف اس لیے نہیں کرتے کہ انھیں وہاں پراعلیٰ معیار کی تعلیمی سہولیات میسر ہوتی ہیں بلکہ اُنہیں امریکا میں جو محبت بھری میزبانی ملتی ہے وہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔

امریکا میں سعودی طلبہ و طالبات کے ساتھ مشفقانہ برتائو کی ایک زندہ علامت ریاست کیلی فورنیا میں رہنے والی برڈ جیٹ میلی ہیں جو سعودی طلبہ کی 'امریکی ماں' کے لقب سے مشہور ہیں۔

Advertisement

کیلی فورنیا کی بریڈ جیٹ میلی نے اسکالرشپ پرامریکا میں حصول تعلیم کے لیے آئے 50 سعودی طلبہ وطالبات کو اپنے گھر میں رکھا اور ان کی ایک ماں کی طرف خدمت اور میزبانی کی۔ وہ ایک سعودی طالب علم کی دعوت پرحال ہی میں مملکت کےدورے پرآئی ہیں۔

سعودی عرب پہنچنے کے بعد امریکا میں سعودی طلبہ کی 'ماں' کا درجہ حاصل کرنے والی امریکی خاتون نے بتایا کہ میری اپنی کوئی اولاد نہیں مگر دوسرے ملکوں سے آئے طلبہ ہی میری اولاد ہیں۔ وہ مجھے'امی جان' کہہ کر پکارتے ہیں تو ایسے لگتا جیسے میری حقیقی اولاد مجھے آواز دے رہی ہے۔ میں پوری دنیا سے آنے والے طلبہ کی میزبانی کرتی ہوں۔ان میں بیشترکا تعلق سعودی عرب کے ساتھ ہوتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ میں اس سے قبل سعودی عرب نہیں آئی تھی مگر جیسے ہی میں نے مملکت میں قدم رکھا تو مجھے یہ ملک مانوس سا لگا۔ یا للعجب یہ قصہ کیا ہے؟ مُجھے تو ایسے لگتا ہے کہ میں نے اسے پہلے بھی دیکھ رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں امریکا میں تعلیم کے حصول کے لیے آنے والے جن سعودی طلبہ کی میزبانی کرتی ہوں ان کا تعلق سعودی عرب کے مختلف شہروں سے ہوتا ہے ، وہ وہ مُجھے سعودی عرب کے شہروں، یہاں کے ملبوسات، مشہور مقامات، لوگوں کے طبائع اور پکوانوں کے بارے میں باتیں بتاتے۔

برڈ جیٹ میلی کا کہنا ہے کہ مُجھے عربی کھانے بہت پسند ہیں اور میں خود کئی عرب پکوان بنا لیتی ہوں۔ میں یہاں ان کے ذائقے محسوس کرتی ہوں۔ لذیذ عرب کھانے بہت بھاتے ہیں۔ یہ پکوان وافر مقدار میں ہونے کے ساتھ ساتھ بہت لذیذ بھی ہیں۔

میلی کے گھر میں قیام کرنے والے ایک سعودی طالب علم محمد نے انھیں اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ محمد کا کہنا ہے کہ میرے اہل خانہ بہت جلد برڈ جیٹ میلی سے مانوس ہو گئے۔ وہ بہت محبت کرنے والی اور چیزوں کو جلدی سمجھنے والی خاتون ہیں۔ وہ میرے خاندان کے ساتھ ایسے گھل مل گئیں جیسے برسوں کی شناسائی ہو۔

مقبول خبریں اہم خبریں