سعودی عرب کی حکومت کے زیرانتظام حرم مکی اور مسجد نبوی کے جاری توسیعی منصوبوں کے لیے جہاں عالمی سطح کے شہرت یافتہ ماہرین تعمیرات کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ وہی یہ منصوبے سعودی عرب کے طلباء بالخصوص جامعات میں انجینیرنگ کے شعبوں سے وابستہ طلباء کے لیے تربیت اور ملازمت کےحصول کا بھی اہم ذریعہ ثابت ہو رہے ہیں۔
"العربیہ" کے ماہ صیام کی خصوصی نشریات کے پروگرام"حرمین شریفین سے" کے میزبان خمیس الزھرانی نے توسیعی منصوبوں سے طلباء کے استفادہ سے متعلق ایک رپورٹ میں روشنی ڈالی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مختلف جامعات میں انجینیرنگ کے شعبوں میں پڑھنے والے طلباء کی بڑی تعداد توسیع حرمین شریفین کے لیے کام کرنے والی عالمی کمپنیوں کے ماہرین کی نگرانی میں پیشہ وارانہ تربیت حاصل کرتی ہے۔
طلباء کی جانب سے توسیع حرم اور مسجد نبوی کے توسیعی پروجیکٹ پرجاری کام کے دوران تربیت کےحصول کا موقع دینے پر حکومت کی تحسین کی گئی ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے شکرگذار ہیں کہ اس نے ہمیں توسیعی منصوبوں کے دوران تعمیراتی کاموں میں شمولیت کے ذریعے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کو بہتر بنانے کا موقع دیا۔ ہم نہ صرف تعمیراتی کام کے دوران ماہرین کے تیار کردہ نقشوں، خاکوں اور منصوبوں کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں بلکہ نئے تعمیراتی طریقوں سے بھی واقفیت حاصل کررہے ہیں۔
سعودی عرب کی جامعات کے زیراہتمام انجینیرنگ اور شعبہ تعمیرات سے تعلق رکھنے والے طلباء کا توسیع حرم اور توسیع مسجد نبوی پروجیکٹ میں حصہ لینا یقینا ان اداروں اور طلباء کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگا کیونکہ طلباء کو مسجد نبوی الشریف کی توسیع جیسے وسیع اور بڑے تعمیراتی منصوبے سے بڑھ کر تربیت کے حصول کا موقع اور کہیں نہیں ملے گا۔
ٹرینی کے طور توسیعی پروجیکٹس میں حصہ لینے والے طلباء کی تربیت نہ صرف سعودی ماہرین تعمیرات کرتے ہیں بلکہ طلباء کو غیرملکی ماہرین تعمیرات کی رہ نمائی بھی حاصل ہوتی ہے۔
طلباء جہاں حکومت کی جانب سے تعمیراتی منصوبوں میں شمولیت کا موقع دینے کے شکرگذار ہیں وہیں وہ سعودی عرب اور غیرملکی ماہرین کے بھی ممنون دکھائی دیتے ہیں اورکھلے الفاظ میں ماہرین کی معاونت اور رہنمائی کا اعتراف کرتے ہیں۔ توسیعی منصوبوں کے ذریعے جامعات اپنے آٹھ سو طلباء کو مقامی اور غیرملکی ماہرین کی زیرنگرانی میں عملی تربیت کے مراحل سے گذار چکی ہیں۔ طلباء نہ صرف یہاں ٹریننی کے طورپر خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کو بہتر بنا رہے ہیں بلکہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کرکے اپنے لیے ملازمت کے مواقع بھی پیدا کرلیتے ہیں۔