امریکا کے محکمہ دفاع پینٹاگان نے خبردار کیا ہے کہ ایران کا حمایت یافتہ عراقی گروپ کتائب حزب اللہ امریکی تنصیبات پر مزید حملے کرسکتا ہے۔اسی گروپ سے وابستہ جنگجوؤں نے منگل کے روز بغداد میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا تھا۔
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے جمعرات کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’وہاں (عراق میں) گذشتہ کئی ماہ سے اشتعال انگیز کردار جاری تھا۔اس لیے میرا خیال ہے کہ وہ اب مزید کچھ کرسکتے ہیں،مگر انھیں اس پر افسوس کرنا پڑے گا۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’ہم اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ہم ان گروپوں کے بُرے کردار کو روک لگانے کے لیے تیار ہیں۔ ان تمام گروپوں کو ایران اسپانسر کررہا ہے،وہی ہدایات دے رہا اور وسائل مہیّا کررہا ہے۔‘‘
بغداد میں سیکڑوں مشتعل مظاہرین نے منگل کے روز امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا تھا اور پھر اس کا گھیراؤ کر لیا تھا۔ انھوں نے سفارت خانے کا بیرونی آہنی دروازہ توڑ دیا تھا اور بیرونی سکیورٹی چبوترے کو نذر آتش کردیا تھا۔اس کے بعد وہ سفارت خانے کے احاطے میں گھس گئے تھے اور وہاں دھرنا شروع کردیا تھا۔ تاہم وہ مرکزی عمارت میں داخل نہیں ہوئے تھے۔
اس کے بعد امریکی سفارت خانے نے بدھ کوعوام کے لیے تمام قونصلر سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔اس کا کہنا تھا کہ’’ملیشیاؤں کے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملے کے بعد تمام قونصلر سرگرمیاں تاحکم ثانی معطل کی جارہی ہیں۔ مستقبل میں ہونے والی تمام طے شدہ ملاقاتیں منسوخ کی جارہی ہیں۔امریکی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سفارت خانے سے رجوع نہ کریں۔‘‘