بحرین میں ایران نواز قاسم سلیمانی بریگیڈ کی دہشت گردی کے حملہ کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

بحرین کی وزارت داخلہ نے اس سال کے اوائل میں دہشت گردی کا حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ بم دھماکے کی اس سازش کے پیچھے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کا ہاتھ کارفرما تھا۔

وزارتِ داخلہ کے اس بیان سے قبل بعض میڈیا رپورٹس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ بحرینی سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے اس حملے کو ناکام بنایا تھا۔اس میں ملوث افراد کے خلاف اب مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

قبل ازیں سعودی عرب کے سرکاری ٹیلی ویژن الاخباریہ اور بحرینی روزنامہ ’’اخبار الخلیج‘‘ نے یہ اطلاع دی تھی کہ قاسم سلیمانی بریگیڈ نامی ایک گروپ نے سرکاری تنصیبات کو دہشت گردی کے حملے میں نشانہ بنانے کی سازش کی تھی لیکن ان کی رپورٹس میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ اس نے کب یہ سازش کی تھی۔

وزارتِ داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے:’’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس کیس کا تعلق 2020 کے اوائل سے ہے اور اب یہ متعلقہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔‘‘

ایرانی حکام نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن ماضی میں تہران بحرین کے داخلی امور میں کسی قسم کی مداخلت کی تردید کرتا رہا ہے۔

اخبارالخلیج نے لکھا ہے کہ پہلے سے نامعلوم دہشت گرد گروپ نے ایران کے مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا انتقام لینے کےلیے دہشت گردی کے اس حملے کی سازش تیار کی تھی۔ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی جنوری کے اوائل میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکا کے ایک ڈرون اور میزائل حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بحرین کی سکیورٹی فورسز نے اس سازش کو ناکام بنایا ہے۔انھیں پہلے بدیع کے علاقے میں دھماکا خیز مواد ملا تھا۔یہ مواد ایک غیرملکی وفد کو نشانے بنانے کے لیے نصب کیا گیا تھا۔ دہشت گردی کی اس سازش کے الزام میں اٹھارہ افراد کے خلاف مقدمہ تیار کیا گیا تھا۔ ان میں سے نو اس وقت ایران میں ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں