سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ان کا ملک نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے۔
امریکی نیوز چینل CNNکو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے واضح کیا کہ اس بات سے قطع نظر کہ وہ ریپبلکنز ہیں یا ڈیموکریٹس سعودی عرب تمام امریکی انتظامیاؤں کے ساتھ تعامل کرتا ہے۔
الجبیر کے مطابق منتخب امریکی صدر جو بائیڈن سیاست کے میدان میں بڑا اور وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ 35 برس تک سینیٹ میں رہے اور پھر نائب صدر کے منصب پر بھی کام کیا۔
الجبیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکا کی خارجہ پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی۔
سعودی وزیر مملکت نے باور کرایا کہ انتخابی مہم کے دوران امیدوار جو کچھ کہتے ہیں ،،، منصب پر فائز ہونے کے بعد ان کے افعال ان باتوں کی عکاسی نہیں کرتے۔
عادل الجبیر نے مزید کہا کہ خطے اور پوری دنیا میں سعودی عرب اور امریکا کے درمیان بہت سے امور کے متعلق مفادات ہیں۔ بالخصوص عالمی معیشت، تیل کی منڈیوں کا استحکام، توانائی کا امن اور شدت پسندی و دہشت گردی کے خلاف جنگ اہم ترین ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ جہاں تک عالم اسلام کا تعلق ہے تو سعودی عرب اس کے لیے کنجی کی حیثیت رکھتا ہے۔
-
سعودی عرب انتہا پسندی مخالف جنگ میں امریکا کا سب سے مضبوط شراکت دار ہے:شہزادی ریما
کسی بھی خطے میں مستقل استحکام اورخوش حالی کسی تنازع سے جنم نہیں لے سکتے،یہ مکالمے ، مصالحت اورمذاکرات ہی سے ممکن ہے ایڈیٹر کی پسند -
کیا امریکا حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے والا ہے؟
امریکی صدر کی انتظامیہ اس بات کی تیاری کر رہی ہے کہ جنوری میں ٹرمپ کے کرسی صدارت سے رخصت ہونے سے قبل یمن میں ایران کی حمایتہ یافتہ حوثی ملیشیا کو ایک ... مشرق وسطی -
’’امریکا ایران کے خلاف عاید کردہ پابندیاں ہٹائے اور ان پر پچھتاوے کا اظہار کرے‘‘
امریکا کو ایران کے خلاف پابندیاں عاید کرنے پر ’’پچھتاوا‘‘ ہونا چاہیے، وہ ان پابندیوں کو فی الفور ہٹائے اور اس کے خلاف ... بين الاقوامى