امریکی صدر جو بائیڈن نے حلف اٹھانے سے قبل ہی امریکا کے سرجن جنرل جیروم ایڈمز سے اپنا عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ایڈمز ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران وفاقی حکومت میں صحت سے متعلق امور کے ترجمان کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
بدھ کے روز ٹویٹر پر ایک پیغام میں جیروم ایڈمز نے کہا کہ ’’اس قوم کی خدمت میرے لیے اعزاز کا باعث تھی۔ میں سب کو برابری کی بنیاد پر صحت اور اس کے تحفظ کو یقینی بنانے کی وہ تمام کوششیں جاری رکھوں گا جو میرے بس میں ہیں۔‘‘
اپنی ملازمت کے دوران ایڈمز نے فیس بک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ برے وقت میں پوری قوم کا اتحاد سب سے بڑی نعمت ہے۔ اسی طرح ہم ان کی مدد کر سکتے ہیں کہ کو امریکا میں آنے والے ہارفی، ایرما جیسے طوفانوں کی زد میں آ کر اپنا سب کچھ کھو بیٹھے۔‘‘
انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کرونا جیسی عالمی وبا کے دوران انھوں نے اس ہلاکت خیز دشمن کے بارے میں لوگوں تک فوری معلومات پہنچانے کی کوشش کی تاکہ عوام کو اس کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے جنہیں اپنا کر وہ خود کو محفوظ بنا سکتے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ہر بار حق پر نہیں تھا اور اب بھی یہ وائرس ہمیں خجالت سے دوچار کر رہا ہے۔ میں روزانہ کی بنیاد پر امریکیوں کو پورے اخلاص کے ساتھ اس کے بارے میں آگاہ کرتا رہا۔
انھوں نے الیکٹرانک سگار کے خطرات سے نوجوانوں کو آگاہ کرنے کے سلسلے میں اپنی خدمات کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا ان کی کوششوں سے خودکشی کی کوششوں میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔