سعودی عرب کی قومی سلامتی کمیٹی کے ترجمان نے بتایا کہ 29/1/1438ھ کو ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے جن 9 افراد کو اشتہاری قرار دے کران کی تلاش شروع کی گئی تھی ان میں ایک نام حال ہی میں پکڑے جانے والے دہشت گرد محمد بن حسین علی آل عمار کا شامل تھا جسے انتہائی خطرناک دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ یہ نو رکنی دہشت گرد گروہ مملکت میں شہریوں، تارکین وطن، سرکاری اور نجی املاک پرحملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
شاهد صورا من الجرائم المتورط بها المطلوب الأمني محمد بن حسين علي آل عمار.
— العربية السعودية (@AlArabiya_KSA) January 8, 2020
وماذا وجدوا معه حين ألقي القبض عليه في #القطيف؟ pic.twitter.com/AQAOwEcDbj
ریاستی سیکیورٹی کی سربراہی میں سیکیورٹی فورسز نے منگل کی صبح کو مشرقی گورنری القطیف کے البحاری کالونی میں واقع دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کا پتا لگانے کے بعد کارروائی کی۔ اس ٹھکانے پر علی آل عمار چھپا ہوا تھا۔ وہ اب تک دہشت گردی کی کی کئی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔
کارروائی سے قبل سیکیورٹی فورسز نے اسے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حوالے کرنے کا کہا تو اس نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔ تاہم سیکیورٹی فورسز نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی دوسرے شخص کو نقصان پہنچائے بغیر اور اپنے نقصان سے بچتے ہوئے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔
اس کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں ایک بم، ایک مشین گن، دو ریوالور،مشن گن کی 464 گولیاں، پستول کی 160 گولیاں، پانچ گولہ بارود پستول ذخائر،چاقو اور بھاری رقم شامل ہے۔
القبض على المطلوب للجهات الأمنية / محمد بن حسين علي آل عمار ، المعلن عن اسمه في قائمة تشمل (٩) تسعة مطلوبين بتاريخ ١٤٣٨/١/٢٩هـ لقيامهم باستهداف مواطنين ومقيمين ورجال أمن ومنشآت أمنية واقتصادية بالمنطقة الشرقية. pic.twitter.com/8hoVMFFS0T
— وزارة الداخلية (@MOISaudiArabia) January 8, 2020
علی آل عمارکی گرفتاری کے بعد دیگر اشتہاریوں کی تلاش جاری ہے۔سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مفروردہشت گردوں سے کہا گیا ہے کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کردیں، وہ بچ کر نہیں جاسکتے۔ حکام نے شہریوں سے دہشت گردوں پر نظر رکھنے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فوری طور پر فون نمبر 990 پر مطلع کرنے کی ہدایت کی ہے۔