سعودی عرب کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ مملکت میں دینی سیاحت کے ساتھ ساتھ سیاحت کے دوسرے پہلوئوں پر بھی تیزی سے کام کررہی ہے۔ گذشتہ پانچ ماہ کے دوران حکومت نے مملکت میں سیاحت کے لیے چار لاکھ عمومی ویزے جاری کیے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں سیاحت اور قومی ثقافتی ورثہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین احمد الخطیب نے کل سوموار کے رز بتایا کہ مملکت نے مذہبی سیاحت کے فریم ورک کے باہرغیرملکی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے کے بعد اب تک تقریبا چار لاکھ سیاحتی ویزے جاری کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ویزوں میں حج اور عمرہ کے لیے جاری کردہ ویزے شامل نہیں ہیں۔ حکومت 2030ء تک مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد کو 10 کروڑ تک لے جانا چاہتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں الخطیب نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ موجودہ سیاحت کے لیے ایک چیلنج ہے اور ہم اس چیلنج سے جلد از جلد نمٹنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پاس سیاحوں کے لیے بے بہا خزانے ہیں اور مملکت قدرتی مقامات سے بھری پڑی ہے۔ سیاحت کے فروغ کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت سے ہٹ کر عمومی سیاحت کے لیے پروازوں میں اضافے اور قیام کے لیے ہوٹل کے کمروں کی تعداد میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔