مصر میں نوجوان فن کارہ عبیر بیبرس کی جانب سے اپنے شوہر کے قتل کے اعتراف کے بعد اس کے وکیل نے ایک نیا دھماکا خیز انکشاف کیا ہے۔
فن کارہ کے وکیل احمد حمزہ البحقیری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عبیر نے 8 ماہ قبل عمرو سید سے شادی کی تھی جو ایک کنٹریکٹنگ کمپنی کا مالک تھا۔ شادی کے کچھ ہی عرصے بعد دونوں کے درمیان مسائل شروع ہو گئے۔ عبیر کا شوہر ہمیشہ اس کے ساتھ مار پیٹ کرتا تھا اور اس کے ساتھ ذلت آمیز برتاؤ رکھتا تھا۔ اس واقعے کے دن بھی دونوں کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی تھی۔ عمرو نے حسب عادت عبیر کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا جس کے دوران وہ اپنی بیوی پر گر پڑا۔ اس کے نتیجے میں اس کے دفتر کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ اچانک سے عمرو زمین پر پڑے شیشے کے ٹکڑے پر گرا اور اس کے خون بہنے لگا۔ عمرو نے مدد کے لیے اپنی بیوی کو پکارا جس پر اس نے سب کچھ بھول کر ایمبولینس کی گاڑی بلوائی اور اپنے شوہر کے ساتھ ہسپتال گئی۔ وکیل کے مطابق ان تمام باتوں کی تصدیق فن کارہ عبیر نے اپنے بیانات میں کی ہے اور گھر کی ملازمہ کی گواہی بھی ان باتوں کی تائید کرتی ہے۔
البحقیری نے بتایا کہ عبیر کا شوہر ہسپتال پہنچنے کے بعد دم توڑ گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عمرو کی وفات دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ وکیل نے تصدیق کی کہ اس نے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ بھی طلب کی ہے تا کہ موت کا سبب سامنے آ سکے اور فن کارہ کو اس کے شوہر کے قتل کے کیس میں بے قصور ثابت کیا جا سکے۔
اس سے قبل مصر میں استغاثہ نے تحقیقات کے لیے فن کارہ عبیر بیبرس کو ریمانڈ پر حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس پر شوہر کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد اسے گھر میں قتل کر دینے کا الزام ہے۔
عبیر نے اعتراف کیا تھا کہ اس کے اور اس کے شوہر کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد عمرو نے عبیر کے چہر پر تھپڑ مارا۔ عبیر کا مزید کہنا تھا کہ عمرو خون میں لت پت زمین پر گر گیا جس کے بعد اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تحقیقات کے دوران فن کارہ نے اعتراف کیا کہ اس کا شوہر ہمیشہ اس کی اہانت کرتا اور اس کو مارا پیٹا کرتا تھا۔ عمرو کے ساتھ اس کی زندگی جہنم بن گئی تھی۔
عبیر بیبرس نے اپنے فنی کیرئر کا آغاز 2014 میں ایک کامیڈی سیریل سے کیا تھا۔ اس کے بعد عبیر نے متعدد ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا۔