ترکی کے وزیر دفاع کا دورہ بغداد منسوخ، سرحدی خلاف ورزی پر عراق کا شدید احتجاج

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

دو روز قبل ترکی کے ایک مسلح ڈرون طیارے کے حملے میں عراق کے صوبہ کردستان میں دو عراقی افسروں اور ایک فوجی کے قتل کے بعد بغداد اور انقرہ کے درمیان سخت کشیدگی سامنے آئی ہے۔ عراق نے ترک وزیر دفاع کے کل جمعرات کے روز ہونے والے دورہ بغداد کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی کرنے پر بغداد میں تعینات ترک سفیر کو طلب کر کے اس سے شدید احتجاج کیا ہے۔

عراقی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی نے عراق کے صوبہ کردستان کے علاقے میں اربیل گورنریٹ کے سیداکن کے مقام پرعراقی سرزمین کے اندر ایک ڈرون کے ذریعے بمباری کو قطعی طور پر مسترد کر دیا ہے۔ اس بمباری کے نتیجے میں عراقی مسلح افواج کے دو افسر اور ایک فوجی ہلاک ہو گئے۔

Advertisement

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی بار بار عراق کی سرحدوں کی خلاف وزی کرکے عراق کی خود مختاری کو پامال کر رہا ہے۔ ترک فوج کی کارروائی ایک ایسا معاندانہ فعل ہے جو بین الاقوامی چارٹر اور ممالک کے مابین تعلقات کو منظم کرنے والے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں‌ زور دیا گیا کہ عراق کی سرزمین کو کسی بھی ہمسایہ ممالک کو نقصان پہنچانے اور اپنے مقاصد کے لیے ایک کوری ڈور کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

بیان میں وزارت خارجہ نے کل جمعرات کو ہونے والے ترکی کے وزیر دفاع کے دورہ عراق کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بغداد میں متعین ترک سفیر کو طلب کرکے ان سے عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

منگل کے روز عراقی ایوان صدر نے ترک ڈرون کے حملے کی مذمت کی تھی جس کے بعد انقرہ کے سفیر کو طلب کرکے ان سے شدید احتجاج کیا گیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں