یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے کہا ہےکہ مملکت کی قیادت میں قائم عرب اتحاد نے یمن میں پائیدار امن کے قیام اور یمنی قوم کی نمائندہ قوتوں کے درمیان اتحاد کے قیام کے لیے دیر پا کوششیں کی ہیں۔
اپنی متعدد ٹویٹس میں سعودی سفیر نے کہا کہ کشیدگی اور محاذ آرائی سے بچنے اور قومی وحدت کے لیے یمن کی سیاسی، عسکری اور سماجی لیڈرشپ پر بھاری ذمہ داریاں عاید ہوتی ہیں۔
أثمرت جهود المملكة بتوجيهات سيدي خادم الحرمين الشريفين-حفظه الله-وبقيادة سيدي #سمو_ولي_العهد -أيده الله-وبمتابعة دائمه وتوجيهات حكيمة من سيدي سمو@kbsalsaud
— محمد ال جابر (@mohdsalj) December 20, 2020
إلى تنفيذ اتفاق الرياض ووقف الاقتتال وتنفيذ الشق العسكري وتشكيل الحكومة اليمنية بتوافق بين المكونات السياسية اليمنية.
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی مساعی سے الریاض معاہدے کو عملی شکل دینے کے ساتھ ساتھ معاہدے کی عسکری شق پر اتفاق رائےسے عمل درآمد کیا گیا جو کہ یمن میں امن اور استحکام کے قیام کی سمت میں ایک اہم پیشرفت ہے۔
انہوں نے یمنی صدر عبد ربہ منصور ھادی، حکومت ، جنوبی یمن کی عبوری کونسل، یمن کی سیاسی قوتوں اور یمنی قوم کو الریاض معاہدے کی عسکری شق پرعمل درآمد پر مبارک باد پیش کی۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ کی شام کو یمنی وزیراعظم معین عبدالملک کی قیادت میں نئی کابینہ تشکیل دی گئی ہے۔ اس نئی کابینہ کو یمن کے صدر عبد ربہ منصور ھادی، سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد اور یمن کی سرکردہ قومی، سیاسی شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔