اسرائیلی فوج کے غزہ کے مختلف علاقوں پر مزید فضائی حملے،متعدد فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں جمعرات کی صبح تباہ کن فضائی حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں اب تک 227 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ان میں 64 کم سن بچّے بھی شامل ہیں۔ادھر اسرائیل میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے راکٹ حملوں میں 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی بمباری سے پانچ مزید مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔غزہ کی پٹی میں 10 مئی سے جاری فضائی حملوں کے نتیجے میں 46 سرکاری اسکول تباہ ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو امریکی صدر جوبائیڈن اور دوسرےعالمی لیڈروں کے مطالبے کے باوجود جنگ بندی سے انکار کرتے چلے آرہے ہیں اوروہ حماس کے خلاف جنگ کے نام پر غزہ کی پٹی پر جارحانہ فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انتہاپسند نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے حماس کی جنگی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے لیے کیے جارہے ہیں اور یہ مطلوبہ مقصد کے حصول تک جاری رکھے جائیں گے۔
صہیونی فوج کی جارحیت کے جواب میں حماس اور دوسری تنظیموں نے اسرائیلی علاقوں کی جانب سیکڑوں راکٹ فائر کیے ہیں۔تاہم ان میں سے 90 فی صد کو اسرائیل کے آئرن ڈوم میزائل دفاعی نظام نے روک کر ناکارہ بنا دیا ہے۔
حماس کے بعض عہدے داروں نے بدھ کوسی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ آیندہ 24 گھنٹے میں جنگ بندی کا امکان ہے۔تاہم اسرائیل نے بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کے باوجود نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے۔
اسرائیل کے وزیربرائے سراغرسانی ایلی کوہن نے بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’بین الاقوامی دباؤ کے باوجود ہم اس وقت ہی اس آپریشن کو ختم کریں گے جب ہم یہ فیصلہ کر لیں گے کہ ہم نے اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں۔‘‘