فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے رہ نما باسم نعیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ آئندہ معرکہ مغربی کنارے میں ہو گا اس لیے کہ یہ اسرائیل کا "کمزور پہلو" ہے۔
پیر کے روز اپنے بیان میں باسم نے زور دیا کہ اس مقصد کے لیے مغربی کنارے کے شہروں اور دیہات کو کنٹرول میں لیا جائے۔ البتہ یہ عمل موافقت سے ہونا چاہیے۔
باسم نے مزید کہا کہ یہ مزاحمت جامع نوعیت کی ہونی چاہیے۔ یہ مکمل بائیکاٹ اور عوامی مزاحمت سے شروع ہو کر مسلح مزاحمت تک پہنچنا چاہیے۔
حماس نے رواں سال 21 مئی کو اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ مصر کی سرپرستی میں ہونے والا یہ سمجھوتا غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی 11روزہ شدید بم باری کے بعد طے پایا تھا۔ اس عرصے میں حماس اور اسلامی جہاد کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغے جاتے رہے۔