پاک فوج کی تنصیبات پر حالیہ حملے ناقابلِ برداشت ہیں: جنرل عاصم منیر
فوجی اعزازات تقسیم کرنے کی تقریب میں 25 مئی کو ملک بھر میں یومِ تکریمِ شہداء پاکستان منانے کا اعلان
پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات اور یادگاروں پر حالیہ حملے ناقابلِ برداشت ہیں۔انھوں نے 25 مئی کو ملک بھر میں یومِ تکریمِ شہداء پاکستان منانے کا اعلان کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آرمی چیف نے ان خیالات کا اظہار جنرل ہیڈکوارٹرز راول پنڈی میں شہداء کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔تقریب میں سینیر فوجی افسر اور شہداء کے اہل خانہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو ’’فوجی کارروائیوں کے دوران میں بہادری اور قوم کے لیے شاندار خدمات‘‘ پر فوجی اعزازات سے نوازا۔
انھوں نے اس موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ بلاشبہ ہم شہداء کی فرض شناسی اور عظیم قربانیوں کی بدولت سے آزاد ماحول میں رہ رہے ہیں۔شہداء کی قربانیاں اور غازیوں کی خدمات ہمارا قیمتی اثاثہ اورباعثِ افتخارہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاک فوج ایک ایسا ادارہ ہے جو اس سے وابستہ ہر فرد اور ان کے اہلِ خانہ کو ہمیشہ یاد رکھتا ہے اور ایک خاندان کے طور پر ہمارا رشتہ قابلِ فخر اور مثالی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاک فوج کے ہر سپاہی اور افسر نے علاقائی، لسانی اور سیاسی تعصبات اور امتیازات سے قطع نظر اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کو اوّلیت دی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ مضبوط فوج ملک کی سلامتی اور اتحاد کی ضمانت ہے۔
انھوں نے 9 مئی کو تشدد کے واقعات کے دوران میں فوجی تنصیبات اور یادگاروں پر حملوں پر افسوس کا اظہار کیا اور اس طرح کی کارروائیوں کو’’ناقابل برداشت‘‘قرار دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء کے 51 رشتہ داروں کو ستارۂ امتیاز (ملٹری) اور 22 افسروں اور جوانوں کو تمغۂ بسالت سے نوازا گیا۔ دو افسروں کو اقوام متحدہ کے خصوصی تمغے سے نوازا گیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور حامیوں نے ان کی گرفتاری کے ردعمل میں لاہور، راول پنڈی ، پشاور اور مردان میں پاک فوج کی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے کیے تھے، وہاں توڑپھوڑ کی تھی اور گھریلو سامان تک لوٹ کرلے گئے تھے۔حکومت نے ان بلوائیوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے کا اعلان کیا ہے۔